آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں 6 ماہ کی توسیع، سپریم کورٹ نے منظوری دے دی

سپریم کورٹ نے برّی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت میں چھ ماہ کی توسیع کی منظوری دے دی

آرمی چیف کی دوبارہ تعیناتی پرقانون خاموش ہے، قوانین بننے کے بعد مزید دیکھا جائے گا،معاملہ پارلیمنٹ اور حکومت پر چھوڑتے ہیں،مختصر فیصلہ

سپریم کورٹ نے برّی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت میں چھ ماہ کی توسیع کی منظوری دے دی ہے۔اٹارنی جنرل انور منصور خان کی جانب سے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق نئی دستاویزات عدالت میں پیش کی گئیں جس کا جائزہ لینے کے بعد عدالت نے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت سے متعلق اپنا مختصر فیصلہ سنا دیا۔سپریم کورٹ نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت میں آرمی چیف کی دوبارہ تعیناتی کے حوالے سے قانون خاموش ہے جب کہ دستاویزات کے مطابق پاک آرمی کا کنٹرول وفاقی حکومت سنبھالتی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جناب جسٹس آصف سعید کھوسہ

چیف جسٹس آف پاکستان جناب جسٹس آصف سعید کھوسہ

حکم نامے کے مطابق حکومت نے مسلح افواج کے قوانین میں ترامیم کے لیے چھ ماہ کا وقت مانگا ہے۔ ہمارے سامنے یہ سوال آیا کہ کیا توسیع دی جاسکتی ہے یا نہیں۔ ہمارے سامنے جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹی فکیشن جمع کرایا گیا۔عدالتی حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ محدود یا معطل کرنے کا نوٹی فکیشن میں کہیں ذکر نہیں۔ عدالتی تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاملہ پارلیمنٹ پر چھوڑتے ہیں اور پارلیمنٹ طے کرے گی کہ مدت کتنی ہونی چاہیے۔چیف جسٹس نے سماعت کے دوران کہا کہ جنرل باجوہ کی تقرری یا توسیع ہمارے پاس چیلنج ہوئی۔ وفاقی حکومت اس تقرری پر ایک سے دوسرا موقف اپناتی رہی اور آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق کوئی قانونی شق نہیں دکھائی گی۔اٹارنی جنرل انور منصور خان نے عدالت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ آرمی ایکٹ کابینہ کے سامنے رکھ کر اس میں ضروری تبدیلیاں کریں گے۔
یاد رہے کہ جنرل باجوہ کی مدتِ ملازمت آج رات 12 بجے مکمل ہو رہی ہے۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.