سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی سپرد خاک، گارڈ زیر حراست

نماز جنازہ میں سیاسی رہنمائوں کی بڑی تعداد،معززین،عزیزواقارب کی شرکت،علی رضا عابدی کا خون ضروررنگ لائے گا،خالد مقبول، قتل کی تفتیش میں پیش رفت

شواہد مل گئے،واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ 10دسمبر کو لیاقت آباد میں ایک نوجوان کے قتل میں بھی استعمال ہوا ت
گارڈ 2ماہ قبل بنگلے پرتعینات ہوا

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی کو ڈیفنس قبرستان میں سپرد خاک کردیا، نماز جنازہ میں سیاسی رہنمائوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کی شب ڈیفنس فیز 5 میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنماعلی رضا عابدی کی نماز جنازہ امام بارگاہ یثرب میں بعد نماز ظہرین ادا کی گئی، نماز جنازہ میں ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، سینئر ڈپٹی کنوینر، ڈپٹی کنوینرز،ارکان رابطہ کمیٹی،منتخب نمائندگان، پاک سر زمین پارٹی سندھ کونسل کے صدرشبیر قائم خانی، آصف حسنین،ڈاکٹر ارشد وہرہ، شمشاد صدیقی، مزمل قریشی، طحہ خان، قاسم خانزادہ سمیت عہدیداران، کارکنان،معززین شہر،عزیزواقارب اور عوام کی بہت بڑی تعدادنے شر کت کی، نمازجنازہ علامہ حسن ظفرنقوی نے پڑھائی، بعدازاں انہیں ڈیفنس قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ نماز جنازہ کے موقع پر پولیس اور رینجرز کی نفری تعینات تھی۔ اس موقع پر ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ علی رضا عابدی کا خون رنگ ضرور لائے گا اور ایم کیو ایم پاکستان اپنے فکر ومقاصد کو حاصل کرکے رہے گی، انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ علی رضا عابدی کی شہادت کے محرکات سامنے لا ئے جا ئیں، قاتلوں کو بے نقاب کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔،دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کی تفتیش میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے،پولیس کا دعوی ہے کہ ملزمان کی نشاندہی کرلی ہے،واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ 10دسمبر کو لیاقت آباد میں ایک نوجوان کے قتل میں بھی استعمال ہوا تھا،احتشام کے قتل میں بھی 30 بورکا پستول استعمال ہوا تھا،اسے 3 گولیاں ماری گئی تھیں۔پولیس نے مقتول علی رضا عابدی کے آئی فون تحویل میں لے لیے ہیں جن کے ڈیٹا سے اہم شواہد ملنے کا امکان ہے،سی سی ٹی وی فوٹیج سے بھی ملزمان کے بارے میں اہم شواہد ملے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ علی رضا عابدی کو 4گولیاں لگی تھیں جن میں سے 2گولیاں سینے،ایک کندھے اورایک گردن پر لگی جبکہ ان میں سے ہی ایک گولی سرکوچھوکرنکلی تھی۔پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق گولیاں انتہائی قریب سے ماری گئیں،ملزمان نے تمام وارادات 10سیکنڈ میں مکمل کی اورسکون سے فرارہوگئے۔10دسمبرکو لیاقت آباد میں قتل ہونے والے احتشام نامی شخص کے حوالے سے حکام نے بتایا کہ احتشام نامی نوجوان جرائم پیشہ شخص عرفان کی سابقہ اہلیہ سے شادی کرناچاہتا تھا،عرفان کرکٹ میچ پرجوا بھی چلاتا تھا جبکہ متحدہ لندن سے بھی روابط تھے،احتشام کے قتل میں عرفان کے ملوث ہونے کے شبہات ہیں،عرفان واقعے کے بعد سے غائب ہے جس کے بارے میں اطلاع ہے کہ وہ بیرون ملک فرارہوگیا ہے۔علی رضا عابدی کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں پولیس نے انکے گارڈ کو حراست میں لے لیا ہے،علاقے میں سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے 3 مقامات پرملزمان کی نشاندھی ہوئی ہے،زیرحراست گارڈ قدیر کے بارے میں حکام نے کہا کہ وہ فائرنگ کے جواب میں فوری کارروائی کے بجائے گھر کے اندرچلاگیا اورعلی رضا عابدی کے والد سے ملزمان پرجوابی فائرنگ کے لیے ہتھیارمانگا،گارڈ قدیرکا تعلق ڈیرہ غازی خان سے ہے اور اسے علی رضا عابدی کے گھر پر تعینات ہوئے ڈیڑھ سے 2 ماہ ہوئے تھے۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.