ریحام خان سے متنازعہ کتاب کی اشاعت اور پاکستان واپسی سے قبل مریم نواز نے ملاقات کی

ریحام خان سے متنازعہ کتاب کی اشاعت اور پاکستان واپسی سے قبل مریم نواز نے ملاقات کی
ریحام خان نے ہارلے اسٹریٹ کلینک میں مریم نواز کے علاوہ مشاہد حسین اور پرویز رشید سے بھی طویل ملاقات کی
ریحام خان نے متنازعہ کتاب میں عمران خان، اپنے سابق شوہراورتحریک انصاف سے متعلق انکشافات کیے ہیں
ریحام خان جس کی بیوی رہیں اس کی عیب جوئی کی اور جس کی بیوی نہیں رہیں اس کے گن گائے، مبصر

ریحام خان نے ہارلے اسٹریٹ کلینک میں مریم نواز کے علاوہ مشاہد حسین اور پرویز رشید سے بھی طویل ملاقات کی

ریحام خان نے ہارلے اسٹریٹ کلینک میں مریم نواز کے علاوہ مشاہد حسین اور پرویز رشید سے بھی طویل ملاقات کی

ہارلے اسٹریٹ کلینک کواسرائیل اور بھارت سمیت مختلف ممالک کے سفارت کاروں اور ملکی اور غیر ملکی شخصیات سے ملاقات کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، صحافتی حلقے

کیا وجہ ہے کہ شریف خاندان نے آج تک اس ڈاکٹر کا نام نہیں بتایا جو بیگم کلثوم نواز کا علاج کر رہا ہے، منیر احمد بلوچ

سین الف

مریم نوازنے عمران خان کی کردار کشی پر مبنی متنازعہ کتاب کی اشاعت اور پاکستان واپس آنے سے قبل ریحام خان سے ملاقات کی،یہ ملاقات ہارلے اسٹریٹ کلینک میں ہوئی جہاں ریحام خان نے مریم نواز سے طویل ملاقات کی معروف کالم نگار منیر احمد بلوچ نے اپنے ایک کالم” ہارلے اسٹریٹ کی سیاست“ میں یہ انکشاف بھی کیا ریحام خان اسی ہسپتال کے ایک کمرے میں مشاہد حسین‘ مریم صفدر اور پرویز رشید سے طویل ملاقات کر چکی ہے۔

 ریحام خان کی کتاب اورعائشہ گلالئی کے پیچھے شریف خاندان ہے ، عمران خان

ریحام خان کی کتاب اورعائشہ گلالئی کے پیچھے شریف خاندان ہے ، عمران خان

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے کتاب کی اشاعت کا شوشا چھوڑ کر پاکستانی سیاست میں جو ہلچل مچائی تھی بالآخر وہ متازعہ کتاب آن لائن ویب سائٹ امیزون ڈاٹ کام پر شائع ہوگئی ہے۔کتاب کا نام بھی ریحام خان کے نام پرہی ہے۔ 563صفحات اور 30ابواب پر مشتمل 9.99 ڈالرز( تقریباً 1200 پاکستانی روپے)قیمت کی کتاب برطانیہ اورکچھ ممالک میں کتابی شکل میں جب کہ دنیا بھر میں آن لائن دستیاب ہے۔ مذکور متنازعہ کتاب کو پڑھ کر ایک مبصر نے یوں تبصرہ کیا کہ ریحام خان جس کی بیوی رہیں اس کی عیب جوئی کی اور جس کی بیوی نہیں رہیں اس کے گن گائے۔

ریحام خان نے کتاب میں جہاں اپنی زندگی کے بارے میں انکشافات کیے ہیں وہیں اپنے اپنے پہلے شوہر اعجاز رحمان کے حوالے سے بھی انکشافات کیے ہیں اور سابق شوہر کے ظلم کی داستانیں بیان کی ہیں کہ اعجاز نیند سے جگانے پر اس کی پٹائی کرتے اور بچوں کی فرمائش پر بھی بڑھک اٹھتے تھے

اشاعت سے قبل ہی کتاب نے اپنے متنازعہ متن کے باعث شہرت حاصل کرلی تھی ۔ سوشل میڈیا پر جاری متن میں عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے متعدد رہنمائوں پر الزام لگائے گئے تھے جب کہ عمران خان پر اقربا پروری اور جنسی ہراسگی کا الزام بھی عائد کیا تھا۔ تحریک انصاف کے اندرونی معاملات بھی کتاب کا حصہ ہیں۔

کتاب کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کے پیچھے ن لیگ ہے۔ خودعمران خان خود کئی بار ذکرکر چکے ہیں کہ ریحام خان کی کتاب کے پیچھے شریف خاندان ہے۔

ریحام خان جس کی بیوی رہیں اس کی عیب جوئی کی اور جس کی بیوی نہیں رہیں اس کے گن گائے، مبصر

ریحام خان جس کی بیوی رہیں اس کی عیب جوئی کی اور جس کی بیوی نہیں رہیں اس کے گن گائے، مبصر

علاوہ ازیں لندن کے سیا سی اور صحافتی حلقوں میں دبی دبی زبان سے کہا جا رہا ہے کہ اس کلینک کو ملکی اور غیر ملکی شخصیات سے ملاقات کیلئے استعمال میں لایا جا رہا ہے کیونکہ ایون فیلڈ اور حسن نواز کے الفریڈ میں واقع دفتر کی بجائے اس کلینک کو مختلف ممالک کے سفارت کاروں‘ جن میں اسرائیل اور بھارت بھی شامل ہے، کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ تا کہ دنیا بھر کی خفیہ ایجنسیوں سمیت پاکستان کے خفیہ ادارے بھی یہاں ہونے والی بات چیت سے باخبر نہ ہو سکیں

اس حوالے سے منیر احمد بلوچ اپنے ایک کالم ”ہارلے اسٹریٹ کی سیاست “ میں دوسوال اٹھاتے ہیں کہ کیا وجہ ہےشریف خاندان نے آج تک اس ڈاکٹر کا نام نہیں بتایا جو بیگم کلثوم نواز کا علاج کر رہا ہے۔

آخرکیا وجہ ہے کہ ہر پریس کانفرس اور بیان اس کلینک سے نکلتے ہوئے دیا جا رہا ہے۔

سزا یافتہ نواز شریف نے ایوان فیلڈ سے جو پریس کانفرس کی وہ پاکستان کے سلامتی کے اداروں کے لیے کسی وارننگ سے کم نہیں۔ لگتا یوں ہے کہ یہ نواز شریف نہیں بلکہ وہ بول رہے ہیں جو آئے روز لائن آف کنٹرول پر گولہ باری کر رہے ہیں۔

اشاعت سے قبل ہی کتاب نے اپنے متنازعہ متن کے باعث شہرت حاصل کرلی تھی

اشاعت سے قبل ہی کتاب نے اپنے متنازعہ متن کے باعث شہرت حاصل کرلی تھی

Facebook Comments

POST A COMMENT.