کورونا کو شکست دینے کا گُر، نگاہوں سے سلام مصافحہ ترک، میں اور میرا خاندان بس

کورونا سے بچنے کا سبق خود کورونا کے پیغام میں پوشیدہ ہے اگر آپ نے وہ پیغام سمجھ کریہ کام کرلیا تو وبا آپ سے دور ہی رہیں گی
کورونا کا پیغام یہ ہے کہ خوش باش رہیں، ہمددرد بنیں،دوسروں کی خوشیوں میں اشتراک اور بیوی بچوں کے ساتھ مل کر خاندان بنانے کی کوشش کریں

شخصیات ویب نیوز
تحریر : سلیم آذر

میری جذباتی باتیں

کچھ باتیں ذہن میں آئیں سوچا قارئین کرام سے شیئر کرلوں۔ میری باتیں زیادہ عقل والی نہیںبلکہ صرف جذباتی ہوتی ہیں۔ مناسب لگیں تو مان لیں ورنہ بے شمار چیزیں ہم ایسے بھی پڑھ لیتے ہیں۔
موذی وبا کورونا ہو یا کوئی اور بیماری، اس سے بچنے کے لیے سب سے پہلے آپ کو جن باتوں کے جاننے اور اپنے اندر جو لازمی قوت و توانائی کی ضرورت ہوتی ہے ، اس پر بات کرلیتے ہیں۔
کورونا کا ایک ہی سبق ہے اور وہ ہے سماجی تعلقات سے دوری، لہٰذا سب سے پہلے اپنا زیادہ وقت دوسروں کے ساتھ گزارنے کے بجائے اپنے ساتھ گزاریں۔ چنانچہ کورونا کے مریض اپنا زیادہ وقت سوکر گزارنے کی کوشش کریں۔
موذی وبا کی خبروں سے لازمی دور رہیں۔ ا س کے لیے ضروری ہے کہ سوشل میڈیا ، اخبارات و ٹیلی وژن وغیرہ سے دور رہیں، نہ کسی سے اس مرض کے بارے میں معلومات شیئرکریں۔ بے فکر رہنے کی کوشش کریں۔اس سے آپ کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوگا جو وبا کے فعال ہونے کے دوران میں آپ کے لیے بہت ضروری ہے۔

کورونا، نا معلوم کا خوف ہے

پاکستان ریلوے نے ملک میں پھیلے کورونا وائرس کے پیش نظر مسافر ٹرین  میں اسپتال اور قرنطینہ مرکز  قائم کردیا ہے  ملکی ڈاکٹر اور نرس ماسک اور حفاظتی لباس میں قرنطینہ میں کھڑے ہیں

لوگ کینسر میں مبتلا ہوتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ وہ جس مرض کینسر کا شکا ر ہیں اس سے مر جائیں گے پھر بھی علاج کرتے اور امید کا دامن تھامے رکھتے ہیں لیکن اس حالیہ وبا کورونا سے نہایت خوف زدہ ہیں اور یہ خوف اس مرض میں پوشیدہ نامعلوم عنصر کی وجہ سے ہے۔ لہٰذا آپ خوف زدہ کرنے والے اس نامعلوم کے بارے میں سوچنے کے بجائے اپنے بچوں ،اپنے عزیزوں اورا پنے پیاروں کے مستقبل کے بارے میں سوچیں، وہ مستقبل بھی تو نامعلوم ہے مگر بھرپور امید کے ساتھ ہے۔ اللہ تعالی کی رحمت پر بھروسہ کریں اور یہ یقین رکھیں کہ جس طرح ہر بلا ایک دن ٹلتی ہے یہ بلا بھی ٹل جائے گی۔

مسکرائیں، آپ زندہ رہیں گے

کورونا وائرس کا خوف بھلا کر مسکرائیں، اپ کی مسکراہٹ اسے شکست دے گی اور  آپ زندہ رہیں گے
کورونا وائرس کا خوف بھلا کر مسکرائیں، اپ کی مسکراہٹ اسے شکست دے گی اور آپ زندہ رہیں گے

کورونا کے بارے میں سوچنے، جاننے اور لوگوں کے ساتھ شیئر کرنے کے بجائے ہ کچھ جاننے کی کوشش کریں جو عزیز رشتوں ، پیاروں ، اور دوستوں کے بارے میں جاننا ضروری ہوتا ہے۔ قارئین کرام اگر آپ نے ایسا کیا تو میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ آپ ذہنی و اعصابی طور پر بہت مضبوط ، وسیع علم رکھنے وا لے، اپنے پیاروں سے سچی محبت کرنے والے اور انھیں سمیٹ کر رکھنے والے بن جائیں گے اور یقین مانیں ا یسی خوبیاں رکھنے والی ہستیاں کبھی نہیں مرتیں، ہمیشہ اپنے دوستوں، اپنے پیاروں کے دلوں میںاور ذہنوں میں ہی نہیں بلکہ ان کے درمیان میں رہتی ہیں ، ہمیشہ زندہ!
اس موقع پر قارئین کرام سے گزارش ہے کہ اگر میری بات اچھی لگے تو اس تحریر کو پڑھنے کے دوران اس وقت آپ کا جو بھی پیارا آپ کے قریب ہو اس کو مسکرا کردیکھیں اور سوچیں کہ اب آپ ہمیشہ مسکرا تے رہیں گے ۔ پھر دیکھیں آپ نہ صرف اس بیماری بلکہ اپنی زندگی کی ہر منفی چیز کو شکست دے دینے کے قابل ہوجائیںگے۔ مسکرانے سے آپ کو اچھا محسوس ہوگا۔ یاد رکھیں مسکراہٹ یا ہنسی ایک ایروبک اثر پیدا کرتی ہے جو جسمانی سرگرمی کرنے جیسا ہوتا ہے۔ ہنسنے سے آپ کو اچھا اور سکون محسوس ہوتا ہے تو زیادہ ہنسیں ،کھل کر مسکرا ئیں۔

کورونا کی وجہ سے لاک ڈائون نے اہل خانہ کے ساتھ جو طویل وقت گزارنے کا موقع دیا  جس سے فائدہ اٹھا کر  وہ  باتیں اور عادتیں اپنے اندر پیدا کرلیں جس سے آئندہ زندگی زیادہ صحت مند، پرمسرت ، کامیاب اور محبتوں سے لبریز ہو

لاک ڈاﺅن کو اپنے اور خاندان کے لیے کارآمد بنائیں

اب جو باتیں میں بتا رہاہوں ان کا تعلق کورونا سے نہیں لیکن کورونا کے باعث جو لاک ڈاﺅن ہے ، اس کے باعث ہم سب کواپنے آپ اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ جو طویل وقت گزارنے کا موقع مل گیا ہے اس سے فائدہ اٹھا کر اگر ہم نے یہ باتیں اور عادتیں اپنے اندر پیدا کرلیں تو ہماری آئندہ زندگی زیادہ صحت مند، پرمسرت ، کامیاب اور محبتوں سے لبریز ہوگی۔
سب سے پہلی بات یہ کہ خوش باش رہیں ۔ گھر میں محبت سے بھرپور وقت گزاریں ، بیوی بچوں کے ساتھ مل کر خاندان بنانے کی کوشش کریں۔ خاندان کے افراد کے درمیان مسرت بانٹیں، کوروناوائرس معیشت، معاشرت، انداز فکر اور بہت کچھ بدلنے جارہا ہے لہٰذا بچوں کو آنے والے وقت کے چیلنجز اور مشکلات کا سامنا کرنے کے لیے تیار کریں، جتنا مثبت وقت گزاریں گے ٓپ کادماغ اور جسم دونوں صحت مند اور توانا رہیں گے ، آپ کے اندر قوت مدافعت بڑھے گی بس سادہ طور پر اپنی زندگی میں ”اشتراک ، احساس، محبت اور لطف اندوزی “ کو شامل کرلیں تاکہ لاک ڈاﺅن کے وقت سے فائدہ اٹھا کر آئندہ زندگی کو زیادہ صحت مند، پرمسرت، اور زیادہ بامعنی بنایا جا سکے۔
دوسروں کی خوشیوں میںاشتراک کریں، آپ جتنا زیادہ لوگوں کے ساتھ اشتراک کریں گے خود کو اتنا بہتر محسوس کریں گے۔ ہمدرد بنیں، مدد کی پیشکش کریں اور دوسروں کے مسائل پر بات چیت کریں ، ان لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں جن کے ساتھ آپ لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اپنے قریبی رشتے داروں کے ساتھ میل ملاقات کو منظم کریں
اپنے جذبات اور تشکر کا اظہار کریں۔ اپنے جذبات یا تشکر کو مت چھپائیں۔ مثبت طریقے سے حالات کا نئے سرے سے اندازہ لگائیں حالات کو سمجھنے کے لئے مثبت معنی یا اقدار کو اپنائیں۔اپنی قدر کریں ۔ اپنے مقاصد اور اہداف مقرر کریں اور وہ مقصد حاصل کرنے کے لیے کام کریں ۔ شکرگزار بنیں اپنی ناکامیوں کے بارے میں شکایت کرنے کے بجائے اپنے پاس موجود چیزوں کی قدر کریں ۔ ورزش باقاعدگی سے کریں ۔ اپنے ارد گرد کے ماحول کی خوشگوار خصوصیات کا نوٹس لیں اور اس کی قدر کریں۔ اپنی نجی جگہ اور وقت کا لطف اٹھائیں۔ ہروقت کچھ نہ کچھ سیکھتے رہیں اور دوسروں خصوصاً بچوں کو سکھاتے رہیں۔ طے کرلیں کہ ہر روز کچھ نیا سکھیں گے مثلاً گھر کا کوئی کو ئی کام یا کھانا پکانا ہی سیکھیں گے۔ اور کوئی چیز پکا کر فون پر یا واٹس ایپ پر دوستوں اور رشتے داروں کو اس خوش میں شریک کریں گے۔ ان کی شراکت سے آپ کے اندر کامیابی اور خوشی کا انوکھا احساس پیدا ہوگا اور دوسروں کے دل میں بھی آپ کی محبت پختہ ہوگی۔ اس کے لیے آپ بیوی، بہن، ماں یا یوٹیوب سے بھی مدد لے سکتے ہیں۔
یوٹیوب سے آپ اپنی پسندیدہ کتابیں پڑھ کر بھی وقت گزار سکتے ہیں ۔ میری بات مانیں تو اس اس موقع سے فائدہ اٹھا کر قرآن مجید کو ترجمہ وتفسیر کے ساتھ سیکھنے اور سمجھنے کی کوشش کریں۔ میرے پاس قرآن شریف کی لغت موجود ہے جس میں قرآن میں استعمال ہونے ہر لفظ کے معنی موجود ہیں۔ کوئی صاحب چاہیں گے تو میں یہ ڈکشنری ان کو مفت بھیج دوں گا۔

مصافحے سے بچیں ، نگاہوں سے سلام کافی ہے


 مصافحہ ضروری نہیں، سلام نگاہوں سے بھی ممکن ہے یا السلام علیکم کہہ دینا بھی بہت کافی ہے
مصافحہ ضروری نہیں، سلام نگاہوں سے بھی ممکن ہے یا السلام علیکم کہہ دینا بھی بہت کافی ہے

اب کوروناسے بچاﺅ کی کچھ عملی باتیں بھی ہوجائیں۔ کورونا کا بنیادی سبق سما جی تعلقات سے دوری ہے۔ اسے یاد رکھیں اور کرونا وائرس سے بچنے کے لیے مصافحہ کرنے سے اجتناب کر یں ۔کرونا وائرس کی منتقلی کی بڑی وجہ مصافحہ ہے لہٰذ ا اس سے بچنا ہی بہتر ہے۔ یاد رکھیں کہ سلام نگاہوں سے بھی ممکن ہے ، مصافحہ ضروری نہیں یا السلام علیکم کہہ دینا بھی بہت کافی ہے ۔ مصافحہ ترک کرنے کے ساتھ ملاقات کے وقت کچھ فاصلہ رکھنا بھی ضروری ہے ۔ کوشش کریں کہ ہجوم والی جگہ سے دور رہیں ۔ اس لیے بہتر ہے کہ تقریبات منعقد کرنے یا ا س میں شرکت بالکل ملتوی کردیں ۔ جہاں دس بارہ سے زیادہ افرادہوں وہاں سے دور دور رہیں۔
سعودی عرب میں مقیم میرے ایک دوست نے بتایا کہ عرب صارفین نے سوشل میڈیا پر کرونا وائرس سے بچنے کے لیے ’نگاہوں سے سلام‘ مہم شروع کردی ہے، پاکستانی تو میرا خیال اس مہم میں بڑھ چڑھ کر شرکت کریں گے۔

دستانوں اور ماسک کا استعمال ہر ا یک کے لیے ضروری نہیں ، عام آدمی کو دستانوں کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے
دستانوں اور ماسک کا استعمال ہر ا یک کے لیے ضروری نہیں ، عام آدمی کو دستانوں کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے

ماسک اور دستانے کے استعمال سے گریز

کوروناوائرس چونکہ چھونے یا مصافحہ کرنے سے لگتا ہے ا س لیے لوگوں نے دستانے پہنے کو لازم سمجھ لیا ہے ۔ اسی طرح ہر شخص منہ پرماسک لگانے لگا ہے جب کہ دستانوں اور ماسک کا استعمال ہر ا یک کے لیے ضروری نہیں ہے۔ عام آدمی کو دستانوں کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ دستانے انتہائی ضرورت کے تحت ہی استعمال کریں۔ دستانے کورونا وائرس سے نہیں بچاتے بلکہ دستانے آلودگی کا ذریعہ بن جاتے ہیں۔


ماسک اور دستانے کیسے تلف کریں

 کورونا وائرس سے بچنے اور دوسروں کو بچانے کے لیے  یہ جاننا لازمی ہے کہ  استعمال کیے جانے والے دستانے اور ماسک کو درست طریقے سے کیسے تلف کیا جائے
کورونا وائرس سے بچنے اور دوسروں کو بچانے کے لیے یہ جاننا لازمی ہے کہ استعمال کیے جانے والے دستانے اور ماسک کو درست طریقے سے کیسے تلف کیا جائے

اہم بات یہ کہ عام لوگ اس بات سے واقف نہیں ہوتے کہ کورونا وائرس سے بچاﺅ کے لیے استعمال کیے جانے والے دستانے اور ماسک کو درست طریقے سے کیسے تلف کیاجائے ۔ عام طورپر لوگ استعمال شدہ دستانے اورعام یا طبی ماسک گھر کے ڈسٹ بن میں یا سڑکوں پر سرراہ پھینک دیتے ہیں، جس سے ان میں لگے ہوئے جراثیم دیگر لوگوں کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں، یہ معمولی سی بے احتیاطی موذی مرض کے پھیلنے کا باعث بن سکتی ہے۔
ڈاکٹرز اور ماہرین کا کہنا ہے کہ دستانے اور طبی ماسک ان لوگوں کے لیے ضروری ہیں جو بیمار ہیں یا وہ افراد جو امور صحت کے شعبے سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ صحت مند حالت میں ان کی ضرورت نہیں ہوتی۔

بیماری سے بچاﺅ، دستانے پہننا نہیں اتارنا سیکھنا ضروری ہے

متعدی بیماری کے ماہرین کا کہنا ہے کہ دستانے بعض حالت میں نقصان دہ بھی ہوجاتے ہیں اگر ان کادرست استعمال نہ کیا جائے۔خاص طور پر اس وقت جب دستانے غلط طریقے سے اتارے جائیں۔طبی ماہرین کے مطابق دستانے اتارنے کے لیے ہمیشہ سیدھے ہاتھ کی انگلیوں سے الٹے ہاتھ پر پہنے ہوئے دستانے کو درمیان یعنی ہتھیلی سے پکڑیں اور اسے انگلیوں کی جانب لے جاکر سیدھے ہاتھ جس میں دستانہ پہنا ہوا ہے ،کی ہتھیلی پر رکھ د یں۔
بعدازاں الٹے ہاتھ کی دو انگلیوں کو سیدھے ہاتھ کی کلائی جہاں دستانے کا سرا ہے ،کے اندر ڈالیں اور اسے رول کرتے ہوئے الٹی سمت سے باہر نکال لیں۔
اس طریقے سے جراثیموں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔دستانے اتارنے کے بعد انہیں ڈسٹ بن میں پھینکیں۔

کورونا وائرس سے بچائو کے لیے ہاتھوں  کو صاف رکھنا  گرم پانی اور صابن سے  کم ازکم 20 سیکنڈ تک مسلسل ہاتھ دھوتے رہنا ضروری ہے
کورونا وائرس سے بچائو کے لیے ہاتھوں کو صاف رکھنا گرم پانی اور صابن سے کم ازکم 20 سیکنڈ تک مسلسل ہاتھ دھوتے رہنا ضروری ہے

ہاتھ بار بار دھوتے رہیں

عام آدمی کے لیے ضروری ہے کہ وہ دستانے استعمال کرنے کے بجائے اپنے ہاتھ دھوتا رہے۔ دستانے استعمال کرنے والے کو ہر وقت یہ احساس رہتا ہے کہ ہاتھ صاف ہیں جب کہ وہ صاف نہیں ہوتے لہٰذا ہاتھوں کو صاف رکھنے کے لیے اپنے ہاتھ بار بار دھوتے رہیں نئے کورونا وائرس سے کے لیے گرم پانی اور صابن سے مسلسل ہاتھ دھوتے رہیں۔
ہر مرتبہ کم ازکم 20 سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں اور ہاتھ دھونے کے لیے گرم پانی کا استعمال کریں۔ اگر پانی ٹھنڈا ہو تو ایسی صورت میں صابن سے ہاتھ 20 سیکنڈ تک ضروردھوئیں۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.