بدرالدین ، پاکستان کے پہلے عربک چینل اے آر وائی عربیہ کے پہلے عربک ایڈیٹر

بدرالدین ، نے  مصر کی قدیم ترین یونیورسٹی جامعہ الازہر میں تعلیم حاصل کی ہے

بدرالدین ، کی عربی اہل زبان کی طرح رواں ہے، ان کا لب و لہجہ اہل عرب کے بجائے یمن والوں جیسا ہے

شخصیات ویب نیوز

 12 جولائی 2023 بدھ 23ذوالحجہ 1444ھ

تحریر : سلیم آذر

یہ جناب بدرالدین میرے بدر بھائی ہیں۔ چودہویں کا چاند تو بے شک نہیں مگر اپنے گن، اپنی خوبیوں اور اوصاف میں چاند سے زیادہ روشن دل، کشادہ ذہن اور دل کش شخصیت کے حامل ہیں۔ میں کوشش کرتا ہوں کہ ان کے اوصاف کے ساتھ ساتھ ان کے اندر چھپے بیٹھے گن بھی عیاں کردوں۔

 بدربھائی میرے صرف دوست ہی نہیں میرے لیے حوصلہ افزائی اور ترغیبات کا ایک استعارہ بھی ہیں۔ میرے لیے وہ انسپائریشن کا ایسا استعارہ ہیں کہ جب انھیں دیکھتا ،ان سے ملتا ہوں میرے اندر وہ افسانوی ماحول بیدار ہو جاتا ہے اور اس ماحول کے پروردہ کردار چلتے پھرتے میرے ارد گرد پھیل جاتے ہیں اور میں ان کی صحبت میں گم ہوجاتا ہوں۔

 وہ افسانوی ماحول جو بدر بھائی سے مجھے ملتا ہے وہ جامعہ الازہر ہے، میرے خوابوں میں بسی یونیورسٹی ، اور بدر بھائی نے مصر کی قدیم ترین اسی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی ہے ۔

ان سے مل کر میں سوچتا ہوں کہ بدرالدین بھائی کس قدر خوش نصیب ہیں کہ وہ  قرآن کو اہل زبان کی طرح ایسے ہی  پڑھتے  ہیں جیسے ہم کوئی اردو کی کتاب پڑھتے ہیں روانی سے سب کچھ سمجھتے ہوئے۔ اور اس کا سارا کریڈٹ جامعہ الازہر کو جاتا ہے ، یہی وجہ ہے کہ ان کی عربی اہل زبان کی طرح رواں ہے، بس یہ ہے کہ ان کا لب و لہجہ اہل عرب کے بجائے یمن والوں جیسا ہے۔

اے آر وائی عربیہ نے ان کی نگرانی میں پاکستان کی پہلی عربی ڈراما سیریل بھی جاری کردی ہے

اے آر وائی عربیہ نے
 بدرالدین کی نگرانی میں پاکستان کی پہلی عربی ڈراما سیریل بھی جاری کردی 

اہل یمن کے بنوجرہم ہی وہ لوگ ہیں جو خانہ کعبہ کے پہلے متولی اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کے سسرا لی تھے۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی دوسری شادی بنوجرہم کے سردار مضاض بن عمرو کی بیٹی سے ہوئی تھی جس سے آپ ؑ کی نسل چلی تھی،حضرت اسماعیل ؑ کو اللہ تعالیٰ نے مضاض کی بیٹی سے بارہ بیٹے عطا فرمائے جن میں سے ثابت اور قیدار زیادہ مشہور ہوئے۔ قیدار مکہ ہی میں مقیم رہے اور یہی ہمارے پیار ے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے جد امجد تھے۔

بدر بھائی کی عربی دانی کا ہی کمال ہے کہ وہ اے آر وائی نیوز کے عربک چینل اے آر وائی عربیہ کے پہلے ایڈیٹر (سینئر کاپی ایڈیٹر عربک)مقرر ہوئے ہیں۔ اے آر وائی نیوز کا عربک چینل پاکستان کا پہلا عربک چینل اے آر وائی عربیہ ہے اور بدر بھائی اس کے پہلے عربی داں ایڈیٹر ہیں

بدر بھائی سینئر صحافی ہیں۔ انھوں نے متعدد اخبارات اور چینل میں کام کیا ہے۔ ان کا آخری ادارہ بول نیوز تھا۔ میڈیا کی زبوں حالی اور غیریقینی صورت حال سے تنگ آکر وہ صحافت کی فیلڈ ہی چھوڑ چلے تھے ۔ انھوں نے ٹریکٹر فروخت کرنے والی ایک کمپنی کی جانب سے پورے عرب کے لیے نمائندے کے طور پر کام کرنا قبول کرلیا تھا اور ان کی ذات سے کمپنی کو بہت فائدہ مل رہا تھا۔ مگر وہ جو کہتے ہیں کہ صحافت پیشہ نہیں لت ہے اور یہ کہ صحافت وہ کمبل ہے کہ کوئی اسے چھوڑنا چاہے مگر کمبل اسے نہیں چھوڑتا۔ بہرحال ”صحافت کے کمبل “نے ایک بار پھر انھیں اپنے حصار میں لے لیا ہے۔

 بدر بھائی اب پاکستان کی پہلے عربک چینل اے آر وائی نیوز عربک کے پہلے ایڈیٹر (سینئر کاپی ایڈیٹر عربک) کے طور پر کام کررہے  ہیں۔ وہ نہ صرف اے آر وائی نیوز کے متعدد اردو پروگرامز کو عربی میں ڈھالتے ہیں بلکہ اے آر وائی عربیہ نے

ان کی نگرانی میں پاکستان کی پہلی عربی ڈراما سیریل بھی جاری کردی ہے، اس کے علاوہ د بدر بھائی دبئی سے عربی میں ڈب کیے جانے والے ڈراموں کی عربک زبان وبیان اور مواد بھی بھی چیک کرتے ہیں

پاکستان کے پہلے عربک چینل کا اجرا کرنے پر اے آر وائی عربیہ کی تمام انتظامیہ اور پہلے عربی داں ایڈیتر بدرالدین مبارک باد کے مستحق ہیں

پاکستان کے پہلے عربک چینل کا اجرا کرنے پر اے آر وائی عربیہ کی تمام انتظامیہ اور پہلے عربی داں ایڈیتر بدرالدین مبارک باد کے مستحق ہیں

 پاکستان  کے پہلے عربک چینل کا اجرا اگر ایک طرف  پاکستان کے لیے اعزاز ہے تو اس پہلے عربک چینل کا پہلا عربک ایڈیٹر ہونا بدر بھائی اور دوستوں بلکہ پاکستانی صحافی برادری کے لیے بھی ایک اعزاز ہے۔

پاکستان کے پہلے عربک چینل کا اجرا کرنے پر اے آر وائی عربیہ کی سب انتظامیہ خصوصاً بدر بھائی مبارک باد کے مستحق ہیں۔ ہم اے آر وائی نیوز اور اے آر وائی عربیہ کے سلمان اقبال صاحب ، ان کی پوری ٹیم اور بدر بھائی کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ اللہ بدر بھائی اور ادارے کو کامیابی اور بلند مقام عطا فرمائے۔ آمین

Facebook Comments

POST A COMMENT.