کتنے چہرے دیکھ چکی ہوں کونسا چہرہ تیرا تھا

کتنے چہرے دیکھ چکی ہوں کونسا چہرہ تیرا تھا

عشرت حبیب

معروف شاعرہ عشرت حبیب مقبول شاعرہ عنبرین حسیب عنبر کے ہمراہ

معروف شاعرہ عشرت حبیب مقبول شاعرہ عنبرین حسیب عنبر کے ہمراہ

کتنے چہرے دیکھ چکی ہوں کونسا چہرہ تیرا تھا

میرے آنگن میں ہر لمحے خوشیوں کا ہی بسیرا تھا

مدت سے ویران پڑے تھے شہرکئی اس دھرتی پر

دیپ جلائے میں نے وہاں پر چھایا جہاں اندھیرا تھا

مجھ کو دیاتھا حوصلہ جس نے تاریکی میں جینے کا

آج وہ خود ہے شام کی صورت کل جو ایک سویرا تھا

گھنے شجر کے سائے میں بیٹھی نظم جہاں میں لکھتی ہوں

میں نے سنا ہے کبھی وہاں پر بلبل کا بھی بسیرا تھا

لاکھ مٹانا چاہا ہم نے مٹ نہ سکا وہ پھر بھی مگر

نقش ہوا جو دل پر اپنے زخم دیا وہ تیرا تھا

ایک سایہ ہر روز تعاقب کرتا ہے عشرت میرا

سوچتی ہوں اکثر وہ سایہ اس کا تھا یا میرا تھا

عشرت حبیب

عشرت حبیب

کتنے چہرے دیکھ چکی ہوں کونسا چہرہ تیرا تھا

میرے آنگن میں ہر لمحے خوشیوں کا ہی بسیرا تھا

مدت سے ویران پڑے تھے شہرکئی اس دھرتی پر

دیپ جلائے میں نے وہاں پر چھایا جہاں اندھیرا تھا

مجھ کو دیاتھا حوصلہ جس نے تاریکی میں جینے کا

آج وہ خود ہے شام کی صورت کل جو ایک سویرا تھا

گھنے شجر کے سائے میں بیٹھی نظم جہاں میں لکھتی ہوں

میں نے سنا ہے کبھی وہاں پر بلبل کا بھی بسیرا تھا

لاکھ مٹانا چاہا ہم نے مٹ نہ سکا وہ پھر بھی مگر

نقش ہوا جو دل پر اپنے زخم دیا وہ تیرا تھا

ایک سایہ ہر روز تعاقب کرتا ہے عشرت میرا

سوچتی ہوں اکثر وہ سایہ اس کا تھا یا میرا تھا

Facebook Comments

POST A COMMENT.