لب تبسم کے آتشی ہیں جناب ۔۔۔ تبسم فاطمہ رضوی کی خوب صورت غزل

لب تبسم کے آتشی ہیں جناب ۔۔۔ تبسم فاطمہ رضوی کی خوب صورت غزل

لب تبسم کے آتشی ہیں جناب
شعلوں کو بھی سہار لیں گے کیا
تبسم فاطمہ رضوی کی کراچی کی خوب صورت شاعرہ ہیں ادبی محافل میں بھرپور حصہ لیتی ہیں۔ یہاں ان کی تازہ خوب صورت غزل پیش خدمت ہے

مری سنگت کا بار لیں گے کیا؟
آپ راہوں کے خار لیں گے کیا

 کراچی کی خوب صورت شاعرہ  تبسم فاطمہ رضوی

کراچی کی خوب صورت شاعرہ تبسم فاطمہ رضوی

گھر کے آنگن میں کہکشاں اتری
کچھ ستارے ادھار لیں گے کیا

حق غریبوں کا مارے بیٹھے ہیں
موت سے بھی فرار لیں گے کیا

 

بعد پینے کے مری آنکھوں سے رند بادہ خمار لیں گے کیا

بعد پینے کے مری آنکھوں سے
رند بادہ خمار لیں گے کیا

آپ روٹھے رہیں گے جو ہم سے
ہم بھی زلفیں سنوار لیں گے کیا

بعد پینے کے مری آنکھوں سے
رند بادہ خمار لیں گے کیا

دل یہ ٹوٹا ہے؛ روح زخمی ہے
پھر بھی دل یہ فگار لیں گے کیا

زردیاں غم کی ثبت چہرے پر
حسن کو پھر نکھار لیں گے کیا

لب تبسم کے آتشی ہیں جناب
شعلوں کو بھی سہار لیں گے کیا

 آپ روٹھے رہیں گے جو ہم سے۔۔۔ ہم بھی زلفیں سنوار لیں گے کیا

آپ روٹھے رہیں گے جو ہم سے۔۔۔ ہم بھی زلفیں سنوار لیں گے کیا

Facebook Comments

POST A COMMENT.