مقبوضہ کشمیر پلوامہ حملہ، بھارت نے پاکستان سے ہائی کمشنر واپس بلا لیا

بھارت نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنرسہیل محمود کو طلب کرکے پلوامہ حملے پراحتجاج کیا اورجیش محمد کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا،نئی دہلی میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن کے باہرصورتحال بھی شدید کشیدہ

بھارت نے جمعہ کو سفارتی آداب کی دھجیاں اڑاتے ہوئے بغیر کسی ثبوت کے پلوامہ حملے پرپاکستانی ہائی کمشنرکو طلب کر کے احتجاج کیا جب کہ پاکستان میں متعین اپنے ہائی کمشنرکو بھی واپس بلالیا ہے۔مودی حکومت نے اپنی سیکیورٹی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے کسی ثبوت کے بغیر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج پر حملے کا الزام پاکستان پر زبردستی عائد کرنے کی مذموم کوششیں شروع کردیں۔بھارتی دفتر خارجہ نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود کو طلب کرکے پلوامہ حملے پر احتجاج کیا اور جیش محمد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، تاہم حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔دوسری جانب بھارت نے پاکستان میں متعین اپنے ہائی کمشنر اجے بساریہ کو بھی صورت حال پر مشاورت کے لیے فوری طور پر واپس بلا لیا ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر رات نئی دہلی روانہ ہوجائیں گے۔۔ اس حوالے سے بھارتی حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ ہائی کمشنر کو پلوامہ خود کش حملے کے بعد مشاورت کیلئے طلب کیا گیا ہے۔نئی دہلی میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن کے باہرصورتحال بھی شدید کشیدہ ہے جہاں سینکڑوں ہندو انتہا پسندوں نے پاکستانی ہائی کمیشن کا گھیراو کر رکھا ہے اور نفرت انگیز پاکستان مخالف نعرے بازی کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں بھارتی فوجی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرانے کے نتیجے میں 44 اہلکار ہلاک ہو گئے تھے،پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ہونے کا الزام مسترد کیا ہے، دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں خود کش حملے پرردعمل میں کہا کہ پلواما خود کش حملے پرگہری تشویش ہے، دنیا کے کسی بھی حصے میں پرتشدد کارروائی کی ہمیشہ مذمت کی ہے جب کہ بغیرتحقیقات پاکستان سے تعلق جوڑنے کی بھارتی کوششوں کومسترد کرتے ہیں۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.