بلاول بھٹو زرداری کی نواز شریف سے ملاقات، میاں صاحب اصولوں پر ڈٹے ہی، کوئی ڈیل نہیں

بلاول بھٹو زرداری کی جیل میں نواز شریف سے ملاقات، میاں صاحب اصولوں پر ڈٹے ہیں،، ڈیل کا تاثر نظر نہیں آتا،پاکستان پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سابق وزیراعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل ملاقات،پیپلزپارٹی کے پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ،مصطفیٰ نواز کھوکھراوردیگررہنما بھی ملاقات میں موجود

میاں صاحب کی طبیعت کی خرابی کا پتاچلاتو طبیعت پوچھنے چلا آیا، وہ اب نظریاتی بن گئے ہیں،مجھے کوئی اندازہ نہیں ہوا کہ میاں صاحب کوئی ڈیل کررہے ہیں،میڈیا سے گفتگو

شخصیات ویب ڈیسک
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی اور ان کی عیادت کی۔بلاول بھٹو کی لاہور کی کوٹ لکھپت جیل آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور چیئرمین پی پی پی کے ہمراہ پولیس اہلکاربھی موجود تھے۔سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کرنے کیلئے آنے والے بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پیپلزپارٹی کے پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ،مصطفیٰ نواز کھوکھراوردیگررہنما بھی موجود تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میاں صاحب کی ڈیل کے بارے باتیں من گھڑت ہیں انہوں نے خود کہا کہ وہ اب نظریاتی بن گئے ہیں،مجھے کوئی اندازہ نہیں ہوا کہ میاں صاحب کوئی ڈیل کررہے ہیں،میاں صاحب اپنے اصولوں پر قائم ہیں۔ ہماری ناکامی تھی کہ ہم نے جوڈیشل ریفارمزپرکام نہیں کیا،آمرکے کالے قانون کو ختم نہیں کیا۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے ایک گھنٹے سے زائد ملاقات کی،ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی عیادت کیلئے کوٹ لکھپت جیل گیا،کچھ عرصے سے باہرتھا،میاں صاحب کی طبیعت کی خرابی کا پتاچلاتو طبیعت پوچھنے چلا آیا۔بلاول نے کہا کہ نوازشریف سے میثاق جمہوریت پرنظرثانی سے متعلق بات ہوئی، میثاق جمہوریت میں تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اوراپنا نقطہ نظر پیش کریں،نوازشریف کی صحت بارے زیادہ بات چیت ہوئی۔ نوازشریف کی طبیعت اوربیماری کا پوچھنے آیاتھا لیکن ہم سیاستدان ہیں اس لیے آج کی ملاقات میں میثاق جمہوریت سے متعلق بھی بات ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ضابطہ اخلاق بنانا ہے کہ ملک میں جمہوریت ہی چلے اورملک صرف جمہوریت سے ہی چل سکتا ہے،میثاق جمہوریت سے ہم نے آئین کو بھی بحال کیا،انہوں نے کہا کہ ملاقات میں زیادہ میاں صاحب کی صحت بارے بات چیت کی گئی،جس علاج کا نوازشریف مطالبہ کررہے ہیں ان کو سہولت فراہم کی جائے۔بلاول نے کہا کہ انگریزی پر اگرکوئی ایشو تھا توشاہ محمود قریشی نے مجھ سے بھی زیادہ انگزیزی بولی اورمیرے سوالوں کا جواب دیا لیکن بدقسمتی سے ہمارے پڑھے لکھے جاہل وزیراسد عمرکو ہی تکلیف ہوئی،ان کو شاید سمجھ نہیں آرہی تھی۔اس کے بعد خان صاحب نے تھرمیں تقریرکی جس سے ہمارے درمیان اتحاد ختم ہوگیا اوردنیا میں برا پیغام گیا۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.