کراچی , مسیحائوں کی بے حسی،علاج نہ ہونے کے باعث 2بچے دم توڑ گئے

کراچی میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کے دوران قومی ادارہ صحت برائے اطفال (این آئی سی ایچ) میں دو بچے دم توڑ گئے،بچوں کے والدین ان کی اموات کی وجہ بروقت طبی امداد کے نہ ملنے کو قرار دیا

بچوں کی موت ڈاکٹرزکی عدم دستیابی کے سبب ہوئی،لواحقین کا غم وغصہ عروج پر،اسپتال میں توڑپھوڑ،بچوں کی ہلاکت ہڑتال کے سبب نہیں ہوئی،جاں بحق بچوں میں سے ایک بچہ ذہنی معذوری کا شکار،دوسرے کو پیدائشی نمونیا تھا،ڈاکٹرجمال رضا

کراچی میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کے دوران قومی ادارہ صحت برائے اطفال (این آئی سی ایچ) میں دو بچے دم توڑ گئے۔اہلخانہ کا کہنا ہے کہ بچوں کو بروقت طبی امداد نہیں دی گئی جس کے باعث ان کی اموات ہوئیں جبکہ این آئی سی ایچ کے سربراہ نے بچوں کی موت کی طبعی قرار دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں ڈاکٹر کی اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال چوتھے روز بھی جاری رہی جس کے دوران قومی ادارہ صحت برائے اطفال (این آئی سی ایچ) میں دو بچے دم توڑ گئے بچوں کے والدین ان کی اموات کی وجہ بروقت طبی امداد کے نہ ملنے کو قرار دیا ، لواحقین کا کہنا تھا ہے کہ بچوں کی موت ڈاکٹرز کی عدم دستیابی کے سبب ہوئی، اس موقع پر غم و غصے سے بھرے افراد نے اسپتال میں توڑ پھوڑ بھی کی۔اور اسپتال کے سامنے سڑک بھی بلاک کی جسے بعد ازاں پولیس نے کھلوایا۔واقعے کے بعد سربراہ این آئی سی ایچ ڈاکٹر جمال رضا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی ہلاکت ہڑتال کے سبب نہیں ہوئی۔ہڑتال صرف او پی ڈی میں جاری تھی جبکہ بچے وارڈ میں داخل تھی وارڈ میں داخل مریضوں کو مسلسل طبی امداد فراہم کی جارہی تھی جاں بحق بچوں میں سے ایک بچہ ذہنی معذوری کا شکارتھا، دوسرے کو پیدائشی نمونیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں روزانہ ہزاروں بچے علاج کی غرض سےآتے ہیں۔ ان میں سے بعض کی حالت اس قدر سنگین ہوتی ہے کہ وہ جانبر نہیں ہوپاتے

Facebook Comments

POST A COMMENT.