قاتلانہ حملہ میں‌ جمعیت علما اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق شہید ہوگئے

قاتلانہ حملہ گھر میں ہوا۔ مولانا صاحب اپنے کمرے میں آرام کررہے تھے کہ نامعلوم افراد نے چاقوئوں کے وار کرکے انہیں شہید کردیا

صدرمملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان اورمولانا فضل الرحمن کا مولانا سمیع الحق کی شہادت پر گہرے دکھ اظہار

شخصیات ویب رپورٹ
راوپنڈی،جمعیت علما اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق قاتلانہ حملے میں شہید ہوگئے۔مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے مولانا حامد الحق اورجے یو آئی (س) پشاور کے صدرمولانا حصیم نے قاتلانہ حملے کی تصدیق کی ہے۔میڈیا سے گفتگو میں مولانا حامد الحق نے بتایاکہ مولانا سمیع الحق پرراولپنڈی کی نجی ہائوسنگ سوسائٹی میں واقعہ گھر میں قاتلانہ حملہ ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب اپنے کمرے میں موجود تھے اورآرام فرمارہے تھے،ان کے ڈرائیوراورمحافظ کچھ دیر کےلئے باہر گئے ہوئے تھے۔حامد الحق نے یہ بھی کہا کہ ڈرائیوراورمحافظ واپس لوٹے توانہوں نے دیکھا کہ مولانا سمیع الحق کو خون میں لت پت تھے۔ان کی میت کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیاگیا ہے،مولانا سمیع الحق دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے مہتمم تھے،جہاں سے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے بھی دینی تعلیم حاصل کررکھی ہے۔مولانا سمیع الحق کے مدرسے کے فارغ التحصیل علما پاکستان،افغانستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں موجود ہیں۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔صدر مملکت نے مولانا سمیع الحق کی شہادت پر گہرے دکھ کا ا ظہار کیا اور کہا کہ وزیراعظم کو چین میں واقعے کی اطلاع دے دی گئی ہے انہوں واقعہ کی فوری شفاف تحقیقات کا حکم دیا اور ملوث افراد کے جلد از جلد گرفتاری کی ہدایت جاری کیں ۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ مولانا سمیع الحق کی شہادت بڑا سانحہ ہے، یہ عالم دین کی شہادت ہے

Facebook Comments

POST A COMMENT.