سحرانصاری جیسی شخصیت کی ہمارے درمیان موجودگی کسی نعمت سے کم نہیں، رونق حیات

سحرانصاری کی سربراہی میںِ حلقہ سحر انصاری کا آغاز ربن کاٹ کر کیا گیا، وفاقی محتسب (انشورنس) جناب ڈاکٹر خاور جمیل مہمانِ خصوصی تھے
سحرانصاری کی علمیت اور شخصیت سے ہم مستفید و مستفیض نہیں ہو پا رہے، وہ کسی اور خطے میں ہوتے تو انہیں سونے میں نہیں تو چاندی میں ضرور تولا جاتا

شصیات ویب نیوز
رپورٹ : تنویر سخن
13ربیع الاول 1442ھ 31اکتوبر 2020ء

کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن آفیسرز اسپورٹس کلب کشمیر روڈ کراچی کے ریسٹورنٹ ہال میں معروف شاعر رونق حیات اور طارق جمیل صاحب نے حلقہ سحر انصاری کے زیرِ اہتمام باقاعدہ اساسی تقریب کا انعقادکر کے تشنگانِ علم و ادب کی علمی پیاس بجھانے اور اہم خدمت سرانجام دینے کا فریضہ ادا کیا۔
جناب پروفیسر سحر انصاری کی سربراہی و سرکردگی میں تقریب حلقہ سحر انصاری کا آغاز ربن کاٹ کر کیا گیا۔ جمعہ 23 اکتوبر کی شام کو منعقدہ اس تقریب میں وفاقی محتسب (انشورنس) جناب ڈاکٹر خاور جمیل مہمانِ خصوصی تھے۔ دو سیشن پر مشتمل یہ تقریب جس کا پہلا دور اعلانِ قیام ِ حلقہ سحر انصاری ،” حلقہ سحر انصاری ” کی غرض و غایت ، اغراض ومقاصد ، ضرورت و اہمیت اور افادیت پر گفتگو اور اظہارِ خیال کا تھا۔

 طارق جمیل نے پروفیسر سحر انصاری کی علمیت اور ادبی حیثیت کا تعظیمی و توصیفی اعتراف کرتے ہوئے اپنی محبت و عقیدت کا اظہار کیا

طارق جمیل نے پروفیسر سحر انصاری کی علمیت اور ادبی حیثیت کا تعظیمی و توصیفی اعتراف کرتے ہوئے اپنی محبت و عقیدت کا اظہار کیا

شاعر جمالیات و لمسیات جناب رونق حیات (چیئرمین نیازمندانِ کراچی) نے اظہار خیال کرتے ہوئے پروفیسر سحر انصاری صاحب کی علمی و ادبی اہمیت اور مقام کی نشاندہی کی اور کہا کہ بھائی سحر انصاری کی ہمارے درمیان موجودگی کسی نعمت سے کم نہیں۔ وہ ہمارے درمیان ہیں اور ہم ان کی علمیت اور شخصیت سے شناور ہوتے ہوئے بھی مستفید و مستفیض نہیں ہو پا رہے۔ وہ کسی اور خطے میں ہوتے تو وہاں انہیں سونے میں نہیں تو چاندی میں ضرور تولا جاتا۔ آج کا طالب علم ڈگری تو ضرور رکھتا ہے مگر تعلیم و تربیت سے محروم ہے۔ علم و ادب کے مراکز سے ہٹا ہوا ہے۔ وہ ادب و آداب اور مجلسی علم سے دور ہو چلا ہے۔ اور یہ بھی رہاکہ گزشتہ تین چار دہائیاں کراچی پر بہت بھاری اور انارکی اور آشوب زدہ رہی ہیں۔ اور اب یہ عالم ہے کہ علم اٹھتا جارہا ہے۔ قحط الرجال کی سی کیفیت نظر آتی ہے کیسے کیسے بلند پایہ لوگ اور کیسی کیسی علمی و ادبی ہستیاں ہم سے بچھڑ گئیں جو اپنی ذات میں ایک انجمن ، ایک دبستان اور علم کا بے بہا خزانہ ہوا کرتی تھیں۔ مگر یہ ہماری خوش بختی ہے کہ ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جیساکہ محسن اعظم محسن ملیح آبادی ، انور شعور، پروفیسر سحر انصاری اور دو چار۔

 ریحانہ احسان سحر انصاری کو اپنی کتاب پیش کررہی ہیں


ریحانہ احسان سحر انصاری کو اپنی کتاب پیش کررہی ہیں

علم وادب کے معاملے میں دنیائے علم و ادب کی ممتاز و معروف شخصیت پروفیسر سحر انصاری ہمارے درمیان کسی نعمت سے کم نہیں۔ ان سے استفادہ کرنے ان سے مستفیض ہونے کے خیال سے طارق جمیل بھائی کے مشورے پر عمل پیرا ہوتے ہوئے آج خیال و خواب کی عملی تعبیر بندی کی ہے۔ یہ ناصرف پروفیسر سحر انصاری کی تعظیم و توقیر کے پیشِ نظر ان کی تحسین و پذیرائی کا معاملہ ہے بلکہ وقت کی ضرورت بھی ہے۔ ہمیں اپنے بڑوں کا احترام کرنا کرانا اور ان سے سکھنے سکھانے کے عمل کو پروان چڑھانا ہے۔ اس محفل میں موجود جملہ احباب آپ کی سربراہی میں یکساں حیثیت میں مکالمے کے ذریعے فروغ ِ ادب میں کوشاں رہیں گے۔ شعروشاعری کی نشست ہو یا نقد و نظر ، افسانہ و نثر کی نشست ہو۔ جملہ اصنافِ سخن و نثر پر مکالمے کا پیٹ فارم مہیا کیا جاتا ہے۔
اپنی گفتگو کے ساتھ ساتھ رونق حیات صاحب نے شرکائے محفل کا تعارف بھی پیش کیا۔
اس تقریب ِ حلقہ سحر انصاری کی نظامت کا اہم فریضہ محترم حنیف عابد کے ذمے تھا۔ انھوں نے بہت ہی عمدگی اور کمالِ ہنر مندی سے تقریب کے دونوں سیشن یعنی دورِ اول اور دورِ دو م شعری نشست کو خوبصورتی کے ساتھ اختتام کی منزل تک لے کر چلے۔
ناظمِ محفل حنیف عابد کی جانب سے اظہارِ خیال کی دعوت ملنے پر معروف ادب پرور باذوق سامع طارق جمیل صاحب نے پروفیسر سحر انصاری صاحب کی علمیت اور ادبی حیثیت کا تعظیمی و توصیفی اعتراف کرتے ہوئے اپنی محبت و عقیدت کا اظہار دلی مسرت سے کیا اور جامعہ کراچی میں بطور استاد کی حیثیت سے ان سے اکتسابِ علم کا تذکرہ فخر کے ساتھ کرتے ہوئے باعثِ شرف قرار دیا۔ طارق جمیل صاحب نے حلقہ سحر انصاری کے خیال کو عملی جامع پہنانے میں گزشتہ پانچ چھے ماہ کی تاخیر میں عدیم الفرصتی کے ساتھ افتادِ کورونا ، فاصلوں ، اور سماجی اور حکومتی پابندیوں اور احتیاط کو قرار دیتے ہوئے رونق حیات صاحب کی صلاحیتوں اور مساعی کا تعریف و توصیف کے ساتھ خیر مقدم کیا۔ اور حلقہ سحر انصاری کے قیام اور احباب کی شاندار پذیرائی پر اظہار تشکر کرتے ہوئے مکالمے ( ڈائیلاگ) کی اہمیت پر زور دیا۔ اور ادب کی جملہ اصناف پر گفتگو کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

شاعر جمالیات و لمسیات رونق حیات نے حلقہ سحرانصاری کا انعقاد کیا دائیں طرف حنیف عابد ہیں، انھوں نے تقریب کی نظامت کی

شاعر جمالیات و لمسیات رونق حیات نے حلقہ سحرانصاری کا انعقاد کیا دائیں طرف حنیف عابد ہیں، انھوں نے تقریب کی نظامت کی

ان کا کہنا تھا کہ اس حلقے میں صرف شعری نشستیں ہی نہیں ہوں گی بلکہ نثر اور نقد و نظر کی اہمیت کو بھی اجالا جائے گا۔ ادب کے تفہیم طلب مسائل پر بات ہوگی ، عصری ادب کا تنقیدی جائزہ بھی اس کے ذمرے میں آئے گا۔ اہلِ قلم کی کاوشوں کو نکھارنے اور خامیوں اور کوتاہیوں کی درستگی کے لیے اور نو آموز قلمکاروں کی تخلیقات کو اعتبار کی منزل پر لانے لئے پروفیسر سحر انصاری جیسی شخصیت کی سربراہی اور توجہ ادب اور اپل۔ ادب کے لئے یہ پلیٹ فارم مہیا کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر نزہت عباسی صاحبہ ، حجاب عباسی صاحبہ ، حنیف عابد صاحب ، مہمانِ خصوصی جناب ڈاکٹر خاور جمیل صاحب نے نہایت اہم اور صائب گفتگو کی جبکہ دیگر شرکائے محفل نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
پہلا دورانیہ مکمل ہوا تو اپنی مصروفیات کے پیشِ نظر مہمانِ خصوصی جناب ڈاکٹر خاور جمیل صاحب نے اجازت چاہی۔ اور ان کے رخصت ہونے کے بعد پروفیسر سحر انصاری صاحب کی صدارت میں شعری نشست کے آغاز کا اعلان ناظمِ محفل حنیف عابد نے کیا اور مہمان ِ خصوصی کے لیے جدہ اردو انٹرنیشنل اور مشاعروں کے فعال رکن اور سرگرم ادب پرور شخصیت جناب حامد اسلام کے نام کا اعلان کیا اور مہمان ِ اعزازی کی مسند پر جناب احمد سعید خان کو رونق افروز کیا۔
شعرائے کرام کے اسمائے گرامی : حنیف عابد ، ناظمِ محفل نے آغاز ِ شعری نشست عمدہ کلام سماعتوں کی نذر کرتے ہوئے کیا۔ اور پھر بالترتیب سید شائق شہاب تنویر سخن الحاج یوسف اسماعیل ڈاکٹر نزہت عباسی رانا خالد محمود قیصر ریحانہ احسان سعدالدین سعد حجاب عباسی ڈاکٹر شوکت اللہ جوہر شاعر ِ جمالیات و لمسیات رونق حیات مہمانِ اعزازی جناب احمد سعید خان اور مقام ِ صدر ِ محفل سے قبل مہمانِ خصوصی جناب حامد اسلام خان کو اظہار ِ خیال کی دعوت دی گئی اور ان کے بعد صدرِ محفل جناب سحر انصاری صاحب نے اظہار ِ خیال کیا اور اپنے صدارتی خطاب میں نہایت دلچسپ اور پرمغز گفتگو کی اور جملہ شرکائے محفل سے اپنی محبت و شفقت کا اظہار کیا۔ حلقہ سحر انصاری کے قیام پر سیکھنے سکھانے کے عمل کو جاری رکھنے اور تعلیم و تربیت کے لئے سعی کرنے اور جستجو کمی راہ ہموار کرنے والوں کی تحسین کی۔
تقریب ِ حلقہ سحر انصاری کی تصویری جھلکیاں باذ وق احباب کی حسین بصارتوں کی نذر

Facebook Comments

POST A COMMENT.