عمران خان آئندہ پانچ سال کے لیے پاکستان کے وزیراعظم متخب

میرا والد سیاستان نہیں تھا،نہ کسی فوجی ڈکٹیٹر نے مجھے پالاہے،ملک لوٹنے والوں کو نہیں چھوڑونگا،ایوان تقریر

شخصیات ویب ڈیسک
اسلام آبام،قومی اسمبلی نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو ملک کا نیا وزیراعظم منتخب کرلیا ہے۔ عمران خان ملک کے 22 ویں وزیراعظم منتخب ہوئے ہیں۔ انھوں نے 176 ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل شہباز شریف کو96 ووٹ ملے۔ عمران خان کے وزیراعظم منتخب ہوتے ہی مسلم لیگ ن کے ارکان نے بازوؤں پر سیاہ پٹی باندھ کر ایوان میں احتجاجاً نعرے بازی شروع کردی اوراسپیکرکو بولنے نہیں دیا۔لیگی ارکان نے’’ ووٹ کی چوری بند کرو‘‘ ، ’’ ووٹ کو عزت دو‘‘، ’’ نہ بکنے والا نہ جھکنے والا نوازشریف ‘‘ کے نعرے لگائے۔ ن لیگی ارکان نوازشریف کی تصاویراٹھا کراحتجاج کرتے رہے۔
اس موقع پرتحریک انصاف کے ارکان نے بھی عمران خان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ اسپیکر کی ہدایت کے باوجود جب لیگی ارکان کا احتجاج ختم نہ ہوا تو اسپیکر نے اجلاس 15منٹ کیلئے ملتوی کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نومنتخب وزیراعظم عمران خان نے اجلاس کچھ دیرملتوی کرنے کیلئے اسپیکر کو پیغام بھیجا تھا۔وقفے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو ن لیگ نے دوبارہ نعرے بازی شرع کردی جس پر اسپیکر انھیں خاموش ہونے کی ہدیات کی اور نومنتخب وزیراعظم عمران خان کو ایوان سے خطاب کرنے دعوت دی ۔نومنتخب وزیراعظم عمران خان نے ایوان سے اپنے پہلے خطاب میں سب سے پہلے خدا کا شکرادا کیا اورپھرعوام کا شکریہ ادا کیا اورکہا کہ وہ سب سے پہلے کڑا احتساب کریں گے ، کسی ڈاکو کو کوئی این ان آر و نہیں ملے گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی 22 سالہ جدوجہد سے یہاں پہنچے ہیں ، نہ ان کے والد سیاست میں تھے اورنہ کسی فوجی ڈکٹیٹر نے انھیں پالا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے ملک لوٹا ہے کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ مہینے میں دوبارایوان میں کھڑے ہوکرجواب دیں گے۔ ملک کا لوٹا گیا پیسہ واپس لائیں گے۔ اپنی قوم سے وعدہ کرتا ہوں جو تبدیلی ہم لائیں گے قوم اسی کے لیے ترس رہی تھی۔نومنتخب وزیراعظم نے مزید کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں شورمچانے والوں سے سوال کرتے ہیں کہ انھوں نے 2013 میں 4 حلقے کھولنے کیلئے کہا تھا تو کیا غلطی کی تھی ؟ ۔ انھوں نے میرے کہنے پر4 حلقے کیوں نہیں کھولے تھے ۔ ہمیں 4 حلقے کھلوانے کیلئے عدالتوں میں جانا پڑا، ہم ایسا انتخابی نظام بنائیں گے کہ جیتنے اورہارنے والے دونوں انتخابات کے نتائج تسلیم کریں گے۔عمران نے کہا کہ جتنا مرضی آپ شورمچالیں ، جتنا چاہیں احتجاج کرلیں لیکن وہ کسی کی بلیک میلنگ میں نہ آئے ہیں اورنہ آئیں گے اوراگر اپوزیشن دھرنا دے گی تو انھیں کنٹینر بھی دیں گے ، کھانا بھی دینگے اورسپورٹ بھی کریں گے لیکن جو مرضی چاہے کرلیں آپ کو این آراو نہیں دیں گے۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.