پاکستان میں کورونا وائرس نے ایک بار پھر پنجے گاڑ لیے، کووڈ 19کی دوسری لہر تیز

پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سے نمٹنے کے لیے ملک بھر میں عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی ، ماسک نہ پہننے والوں کو گرفتار یا جرمانہ کرنے پر غور
ریستوران، مارکیٹ، شاپنگ مال، شادی ہال تمام کاروباری وتجارتی اور تفریحی اور عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار، این سی او سی نے ہدایت جاری کردیں
اس وبا کے پھیلاو کو روکنے کے لیے بطور قوم ہمیں جس طرح کی احتیاط کرنی چاہیے تھی ہم نے وہ نہیں کی، اب کچھ پابندیوں کو سخت کرنا ناگزیر ہے، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت

روزانہ کیسز کی تعداد اور اعدادو شمار میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، چند ہفتے قبل روزانہ کی بنیاد پر 400-500 کیسز ہوتے تھے ،اب ان کی تعداد روزانہ 700 سے اوپر آچکی ہے، ڈاکٹر فیصل سلطان

جمعہ 12ربیع الاول 1442ھ 30اکتوبر2020

شخصیات ویب نیوز
رپورٹ : سلیم آذر

روزانہ کیسز کی تعداد اور اعدادو شمار میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، چند ہفتے قبل روزانہ کی بنیاد پر 400-500 کیسز ہوتے تھے ،اب ان کی تعداد روزانہ 700 سے اوپر آچکی ہے

روزانہ کیسز کی تعداد اور اعدادو شمار میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، چند ہفتے قبل روزانہ کی بنیاد پر 400-500 کیسز ہوتے تھے ،اب ان کی تعداد روزانہ 700 سے اوپر آچکی ہے

کووڈ 19 کی روک تھام کے حوالے سے قائم ادارہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر ( این سی او سی)نے ملک بھر کے تمام شہریوں کے لیے ماسک پہننا لازم قرار دے دیا۔ این سی او سی نے تمام صوبوں کو ایس او پیز اور ماسک پہننے پر عملدرآمد کی ہدایت بھی کردی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان گزشتہ روز این سی او سی میں میڈیا بریفنگ کے دوران کہاکہ پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر شروع ہو چکی ہے۔ روزانہ کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، اعدادو شمار میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔ چار سے پانچ ہفتے قبل روزانہ کی بنیاد پر 400-500 کیسز ہوتے تھے جبکہ اس وقت ان کی تعداد روزانہ 700 سے اوپر آچکی ہے اور کورونا کے ذریعے ہونے والی اموات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’بطور قوم ہمیں جس طرح کی احتیاط کرنی چاہیے تھی ہم اس طرح سے نہیں کررہے جیسے کہ اس وبا کے پھیلاو کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔ اب ہمیں کچھ پابندیوں کو سخت کرنا ناگزیر ہوتا نظر آرہا ہے۔

اس وبا کے پھیلاو کو روکنے کے لیے بطور قوم ہمیں جس طرح کی احتیاط کرنی چاہیے تھی ہم نے اس طرح سے نہیں کی ضروری ہے کہ اب ہمیں کچھ پابندیوں کو سخت کرنا ہوگا

اس وبا کے پھیلاو کو روکنے کے لیے بطور قوم ہمیں جس طرح کی احتیاط کرنی چاہیے تھی ہم نے اس طرح سے نہیں کی ضروری ہے کہ اب ہمیں کچھ پابندیوں کو سخت کرنا ہوگا

ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ہم مقامی انتظامیہ سے درخواست کریں گے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی اور ہجوم والی جگہوں پر ماسک کا استعمال یقینی بنایا جائے۔ چاہے وہ دکانیں، ٹرانسپورٹیشن، شادی و دیگر تقریبات ہوں، وہاں اضافی سختی کی جائے جس میں جرمانے و دیگر اقدامات شامل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے این سی او سی اور صوبوں کی مقامی انتظامیہ کے ساتھ مشاورت کی جارہی ہے۔ ایک دو دن میں اس حوالے سے واضح ہدایات ، گائیڈ لائنز سامنے آجائیں گی۔ ایک ہاٹ لائن قائم کی جارہی ہے جہاں ایس اوپیز کو فالو نہ کرنے والوں کو رپورٹ کیا جا سکے گا تاکہ اس پر ایکشن لیا جاسکے۔
انھوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ کوئی بھی پابندی مشکل ہوتی ہے اور کوئی حکومت ایسا نہیں کرنا چاہتی ،لیکن اب یہ ایک ایسا موقع آگیا ہے کہ ہم اس پر سنجیدگی سے غور کریں، اس بارے صوبوں سے مزید مشاورت کرکے اس کی مزید تفصیلات کل بتائیں گے۔

 متاثرین کی تعداد 330,200 ہو چکی جن میں 11,627 فعال متاثرین ہیں۔ کورونا وائرس سے اب تک مجموعی طور پر 6,759 اموات ہو چکی ہیں جبکہ 311,814 افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔

متاثرین کی تعداد 330,200 ہو چکی جن میں 11,627 فعال متاثرین ہیں۔ کورونا وائرس سے اب تک مجموعی طور پر 6,759 اموات ہو چکی ہیں جبکہ 311,814 افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 825 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ 14 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ملک میں اب تک کورونا وائرس کے مصدقہ متاثرین کی تعداد 330,200 ہو چکی ہے جن میں 11,627 فعال متاثرین ہیں۔
کورونا وائرس سے اب تک مجموعی طور پر 6,759 اموات ہو چکی ہیں جبکہ 311,814 افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.