محسن پاکستان عبدالقدیر خان  کی یاد میں ڈاکٹر محمود غزنوی کی زیرصدارت محفل مشاعرہ

محسن پاکستان عبدالقدیر خان  نے پاکستان کو ناقابل تسخیربناکرپوری قوم پراحسان عظیم کیا 

صدارت پروفیسر ڈاکٹر محمودغزنوی نے کی، مہمان خصوصی فراست رضوی، مہمان اعزازی پروفیسرڈاکٹرنزہت عباسی اور ناظم مشاعرہ یعقوب غزنوی تھے

جب شامل ڈھلی

شخصیات ویب نیوز

رپورٹ : یعقوب غزنوی

11 نومبر2021  جمعرات 5  ربیع الثانی 1443ھ

ہفتہ 6 نومبر2021 کی شام محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی یاد میں ایک محفل مشاعرہ گل دستۂ اردو اور بزم ادب نیشنل کالج کراچی کے تعاون سے نیشنل کالج آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی جس کی صدارت معروف شاعرپروفیسر ڈاکٹر محمودغزنوی نے کی مہمان خصوصی ممتازشاعر فراست رضوی مہمان اعزازی پروفیسرڈاکٹرنزہت عباسی اور ناظم مشاعرہ یعقوب غزنوی تھے-صدر محفل پروفیسرڈاکٹر محمودغزنوی نے محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیرخان کی ملک وملت کیلئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیرنے پاکستان کو ناقابل تسخیربناکرپوری قوم پراحسان عظیم کیا مگرافسوس کہ من حیث القوم ہم نے انہیں وہ پزیرائی نہیں دی جس کے وہ مستحق تھے ،اس بات کا شکوا خود ڈاکٹر عبدالقدیرخان بھی وقتاً فوقتاً کیاکرتے تھے۔

 صدارت پروفیسر ڈاکٹر محمودغزنوی نے کی، مہمان خصوصی فراست رضوی، مہمان اعزازی پروفیسرڈاکٹرنزہت عباسی اور ناظم مشاعرہ یعقوب غزنوی تھے


صدارت پروفیسر ڈاکٹر محمودغزنوی نے کی، مہمان خصوصی فراست رضوی، مہمان اعزازی پروفیسرڈاکٹرنزہت عباسی اور ناظم مشاعرہ یعقوب غزنوی تھے

مہمان خصوصی فراست رضوی نے ڈاکٹرعبدالقدیرکی خدمات پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد دو سب سے بڑے واقعات ہیں ایک متفقہ آئین کی تشکیل اور دوسرا پاکستان کا ایٹمی قوت بن کر ناقابل تسخیرہوجانا۔ یہ دونوں واقعات پاکستان کے استحکام کی ضمانت ہیں انہوں نے کہا کہ اگرہم اپنے محسنوں کیلئے پزیرائی کا اہتمام ان کی زندگیوں میں ہی کردیا کریں تو اس سے بہترکوئی اوربات نہیں اس طرح لوگ ہمیں مردہ پرستی کا طعنہ بھی نہیں دے سکیں گے۔ مہمان اعزای پروفیسر ڈاکٹر نزہت عباسی نے ڈاکٹرعبدالقدیر کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا اس موقع پرصدر محفل مہمانان خصوصی اورشعراء میں استقبالیہ کمیٹی کے اراکین محترمہ سارہ حسن اور جناب حسن زیدی نے گلدستے اور تحائف تقسیم کیے … اس مشاعرے میں صدر محفل پروفیسرڈاکٹرمحمود غزنوی، مہمان خصوصی فراست رضوی مہمان اعزازی پروفیسر ڈاکٹر نزہت عباسی،میزبان مشاعرہ یعقوب غزنوی،نعمان جعفری، محترمہ سحرعلی،انجم جاوید، منصورساحر، وسیم ساغر، یاسمین یاس،خالد عمران مطہر، پروفیسرعذیراحمد مدنی، ادریس غازی، تبسم فاطمہ رضوی ،ظفربھوپالی،ڈاکٹرلبنیٰ عکس،سامی اعجاز،ہدایت سائر، حیائ غزل،اورنیلماتصور نے اپنا کلام پیش کیا ذیل میں شعراء کے چنیدہ اشعار اور محفل مشاعرہ کی تصاویرآپ کی نذر 

میں نے تو محمود سفرکا صرف ارادہ باندھاتھا

ڈھونڈتے کشتی کو ساحل تک آپہنچے گرداب تمام

(پروفیسرڈاکٹر محمود غزنوی)

 میں نے تو محمود سفرکا صرف ارادہ باندھاتھا ڈھونڈتے کشتی کو ساحل تک آپہنچے گرداب تمام (پروفیسرڈاکٹر محمود غزنوی)


میں نے تو محمود سفرکا صرف ارادہ باندھاتھا
ڈھونڈتے کشتی کو ساحل تک آپہنچے گرداب تمام
(پروفیسرڈاکٹر محمود غزنوی)

کوئی شے دائم نہیں ہے دل لگانے کے لیے

منظروں کودیکھتاہوں بھول جانے کے لیے

(فراست رضوی)

فقط اتنا کہاتھانا ہمیں تم سے محبت ہے ہماری جان لوگے کیاذراسی بات کے پیچھے (سحرعلی)

فقط اتنا کہاتھانا ہمیں تم سے محبت ہے
ہماری جان لوگے کیاذراسی بات کے پیچھے
(سحرعلی)

ساری دنیا کے خزانےبھی میسر ہوں جسے

پاتھ بھی اس کاکشادە ہو ضروری تو نہیں

(ڈاکٹر نزہت عباسی )

عجیب دورہے یہ دور بدگمانی بھی یہاں کسی کو کسی کا بھی اعتبار نہیں (یاسمین یاس)

عجیب دورہے یہ دور بدگمانی بھی
یہاں کسی کو کسی کا بھی اعتبار نہیں
(یاسمین یاس)

ہم محفل میں آئے تو وہ پیچھے جا کربیٹھ گئے

ہم سے دوری اچھی ہے پراتنی دوری ٹھیک نہیں

(یعقوب غزنوی)

 دیکھنے والی آنکھ ہے ہی نہیں میں کسی کوکہاں نظر آیا (نعمان جعفری)

دیکھنے والی آنکھ ہے ہی نہیں
میں کسی کوکہاں نظر آیا
(نعمان جعفری)

دیکھنے والی آنکھ ہے ہی نہیں

میں کسی کوکہاں نظر آیا

(نعمان جعفری)

عہد وفا کا پاس تھا ہر وار سہہ گیا
ویسےتو میراہاتھ بھی تلوار تک گیا
(خالد عمران مطہر )

ہمارے گاوں میں بارش نہیں ہوئی اب کے

زمین سوکھ گئی اور لگان سر پر ہے

(انجم جاوہد)

کوئی شے دائم نہیں ہے دل لگانے کے لیے
منظروں کودیکھتاہوں بھول جانے کے لیے
(فراست رضوی)

دوا تو زندگی کی کررہاہوں

مگر میں دھیرے دھیرے مر رہاہوں

(منصور ساحر)

 مصروف کار وہ بھی تو حددرجہ ہوگئے ہم نے بھی دشمنوں سے مراسم بڑھالیے (تبسم فاطمہ رضوی)


مصروف کار وہ بھی تو حددرجہ ہوگئے
ہم نے بھی دشمنوں سے مراسم بڑھالیے
(تبسم فاطمہ رضوی)

دستار لے کے میں تو کھڑا ہوں فصیل پر

پہنے گاکون شہرمیں سر کس کے پاس ہے

(وسیم ساغر)

فقط اتنا کہاتھانا ہمیں تم سے محبت ہے

ہماری جان لوگے کیاذراسی بات کے پیچھے

(سحرعلی)

عجیب دورہے یہ دور بدگمانی بھی

یہاں کسی کو کسی کا بھی اعتبار نہیں

(یاسمین یاس)

عہد وفا کا پاس تھا ہر وار سہہ گیا

ویسےتو میراہاتھ بھی تلوار تک گیا

(خالد عمران مطہر )

جسے مانگاتھا میں نے ہردعا میں وہ بن مانگے کسی کو مل گیا ہے (پروفیسرعزیراحمدمدنی )

جسے مانگاتھا میں نے ہردعا میں وہ بن مانگے کسی کو مل گیا ہے (پروفیسرعزیراحمدمدنی )

جسے مانگاتھا میں نے ہردعا میں

وہ بن مانگے کسی کو مل گیا ہے

(پروفیسرعزیراحمدمدنی )

جنوں تیشہ تواکثربولتابھی ہے

سناہے کہ یہ پتھر بولتابھی ہے

(ادریس غازی )

 نئی پرواز کا نہ حوصلہ چھینو پرندوں سے نگاہیں پھیرلو تم کو اگراچھا نہیں لگتا (حیاء غزل )


نئی پرواز کا نہ حوصلہ چھینو پرندوں سے
نگاہیں پھیرلو تم کو اگراچھا نہیں لگتا
(حیاء غزل )

مصروف کار وہ بھی تو حددرجہ ہوگئے

ہم نے بھی دشمنوں سے مراسم بڑھالیے

(تبسم فاطمہ رضوی)

میری آنکھیں جواب دینے لگیں

جب کسی نے کوئی سوال کیا

(ظفربھوپالی)

دیکھیں تو کس مقام پر آنے لگے ہیں لوگ

اب تو مری دعابھی چرانے لگے ہیں لوگ

(ڈاکٹر لبنی عکس )

کیا ضرورت دیا سلائی کی

آدمی آدمی سے جلتاہے

(سامی اعجاز )

تومرے ضبط کو اتنا نہ آزمانے تجھے

میں آستیں سے نکالوں زمیں پہ دے ماروں

(ہداہت سائر)

تومرے ضبط کو اتنا نہ آزمانے تجھے میں آستیں سے نکالوں زمیں پہ دے ماروں (ہداہت سائر)

تومرے ضبط کو اتنا نہ آزمانے تجھے
میں آستیں سے نکالوں زمیں پہ دے ماروں
(ہداہت سائر)

نئی پرواز کا نہ حوصلہ چھینو پرندوں سے

نگاہیں پھیرلو تم کو اگراچھا نہیں لگتا

(حیاء غزل )

خدانے مجھ کو عطا کی ہے روشنی ایسی

میں جس کو سوچ لوں اپنا میرا ہوتا ہے

(نیلما تصور)

خدانے مجھ کو عطاکی ہے روشنی ایسی میں جس کو سوچ لوں اپنا میرا ہوتاہے (نیلما تصور)

خدانے مجھ کو عطاکی ہے روشنی ایسی
میں جس کو سوچ لوں اپنا میرا ہوتاہے
(نیلما تصور)

Facebook Comments

POST A COMMENT.