پاک آرمی چیف کی توسیع پراز خود نوٹس نہیں لیا، جیف جسٹس آف پاکستان

پاک آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری،درخواست گزار ریاض حنیف راہی کی درخواست پر ہی کیس سن رہے ہیں اور یہ از خود نوٹس نہیں،عدالت

کل جو آپ نے دستاویزدیںاس میں گیارہ ارکان نے”ہاں“لکھا ہوا تھا، نئی دستاویزآپ کے پاس آئی ہے تودکھائیں،چیف جسٹس کا اٹارنی جنرل سے سوال

شخصیات ویب نیوز
رپورٹ:ماجد علی سید

پاک آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان میں جاری ہے،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ اس کیس کی سماعت کررہا ہے بینچ میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس مشیرعالم شامل ہیں۔دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے ہیں کہ یہ بات طے ہے کہ ہم نے جن غلطیوں کی نشاندہی کی انہیں تسلیم کرکے ٹھیک کرلیاگیاہے۔جس پر اٹارنی نے کہا انہیں غلطی تسلیم نہیں کیاگیا۔دوران سماعت عدالت نے واضح کیا کہ وہ درخواست گزار ریاض حنیف راہی کی درخواست پر ہی کیس سن رہے ہیں اور یہ از خود نوٹس نہیں،چیف جسٹس نے کہا اس حوالے سے میڈیا کو غلط فہمی ہوئی ہے۔اس موقع پر درخواست گزار حنیف راہی بھی وہاں موجود تھے۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاک آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں جنرل باجوہ کی طرف سے فروغ نسیم پیش ہوئے ہیں اور اپنا وکالت نامہ بھی جمع کرادیا۔عدالت نے کہا کہ ہم کیس ریاض راہی کی درخواست پرہی سن رہے ہیں، کل کیے گئے اقدامات سے متعلق بتایاجائے۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ توسیع سے متعلق قانون نہ ہونے کا تاثر غلط ہے۔چیف جسٹس نے کہا کل آپ نے جو دستاویز دی تھیں اس پر گیارہ ارکان نے ہاں کی ہوئی تھی۔اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کل بھی میں نے بتایا کہ توسیع کے نوٹیفکیشن پرمتعدد وزراکے جواب کا انتظار تھا، چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہا کل جو آپ نے دستاویزدیںاس میں گیارہ ارکان ”ہاں“لکھا ہوا تھا، نئی دستاویزآپ کے پاس آئی ہے تودکھائیں ۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.