حدیبیہ پیپرملز:سپریم کورٹ نے کیس دوبارہ کھولنے کی نظرثانی اپیل مسترد کردی

حدیبیہ پیپر  کیس میں سپریم کورٹ نے نوازخاندان کی ریلیف دے دیا

حدیبیہ پیپرملز کیس دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی نظرثانی درخواست سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے خارج کردی

جج صاحبان نے نیب کی کڑی سرزنش کی اورکئی سوالات بھی اٹھا دیئے،جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس میں کہا کہ پانامہ بینچ نےحدیبیہ کو کہیں تحقیقات میں شامل کرنے کا نہیں کہاعدالت کا کام نیب کو قانون پڑھانا نہیں ہے جرم 1992 میں ہواریفرنس 2000 میں بنا۔نیب نے اسحاق ڈار کی معافی تک کو چیلنج نہ کیا 3 سال تاخیر سے اپیل دائر کردی

شخصیات ویب رپورٹ
اسلام آباد،سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی نظرثانی اپیل مسترد کر دی۔نوازخاندان کو حدیبیہ پیپر ملز کیس میں ریلیف مل گیا کیس دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی نظرثانی درخواست سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے خارج کردی جج صاحبان نے نیب کی کڑی سرزنش کی اورکئی سوالات بھی اٹھا دیئے۔نیب پراسیکیوٹر کے دلائل پرجسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس میں کہا کہ پانامہ بینچ نے حدیبیہ کو کہیں تحقیقات میں شامل کرنے کا نہیں کہا عدالت کا کام نیب کو قانون پڑھانا نہیں ہے جرم 1992 میں ہواریفرنس 2000 میں بنا۔نیب نے اسحاق ڈار کی معافی تک کو چیلنج نہ کیا 3 سال تاخیر سے اپیل دائر کردی،کیا نیب کی مرضی ہے کہ 30سال تک فرد جرم عائد نہ ہو؟ عدالتی فیصلے میں مشرف کے ٹیک اووروالی بات سے نیب کو کیا تکلیف ہے جو پیرا گراف حذف کرنے کو کہا سمجھ نہیں آتی نیب کس کا کیس لڑرہاہے۔
جسٹس مشیرعالم نے کہا کہ نیب نے 2008 میں ریفرنس بحال کرایا پھردوسری مرتبہ ریفرنس سردخانے کی نذرکروا دیا۔جسٹس مظہرعالم میاں خیل نے ریمارکس دیئے کہ اٹھارہ سال سے سر پرتلوار لٹک رہی ہے،ایک بندے کو ایسے کب تک گھسیٹیں گے؟۔سماعت کے دوران ججز نے ریمارکس میں کہا نیب کس کی جنگ لڑرہا ہے؟ آزاد نہیں تو لکھ دے کہ وزیراعظم،وزیراعلیٰ کیخلاف تحقیقات نہیں کرسکتے۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.