عمران خان سے این آراو کس نے مانگا، ہمت ہے تو اس کانام بتائیں، نواز شریف

عمران خان این آر او مانگنے والے کا نام لیں،شہباز کو شاباش کے بجائے جیل میں ڈال دیا گیا،آج پارلیمانی پارٹی کی صدارت،شہباز سے ملاقات کرینگے
فلیگ شپ ریفرنس، واجد ضیا پرجرح،نواز کے وکیل کا فواد چودھری کے بیان پر

شخصیات ویب رپورٹ

اسلام آباد،سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہےکہ عمران خان سے این آراو کس نے مانگا؟ہماری پارٹی کے کسی فرد نے این آر او کیلئے رابطہ نہیں کیا،ہمت ہے تو اس فرد کا نام لیں۔احتساب عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگو کے دوران نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی تفصیلات بتانے سے گریزکرتے ہوئے کہا فضل الرحمان کا بڑا احترام کرتاہوں،ان سے متعلق احساسات اورجذبات اپنی جگہ پرہیں، ان سے ہونے والی بات میڈیا کے سامنے نہیں کرنا چاہتا،وہ باتیں اپنی پارٹی اور شہباز شریف کے ساتھ کرنا چاہتاہوں۔سابق وزیراعظم نے شہبازشریف کی گرفتاری پربات کرتے ہوئے کہا شہباز شریف نے دیانت داری اور محنت کےسا تھ کام کیا،اس طرح آج تک ملکی تاریخ میں کسی وزیراعلیٰ نے نہیں کیا،ان کو جتنی شاباش ہوسکتی تھی ،ملنی چاہئے تھے لیکن نتیجہ نکلا آج وہ بھی جیل اور نیب کے پاس ہیں۔

سابق وزیراعظم نے سوال کیا کہ کوئی بتاسکتا ہے ایسا کیوں ہورہا ہے؟بلایا گیا صاف پانی میں،اس میں کچھ نہیں تھا تو آشیانہ میں پکڑلیا،اب آشیانہ میں کچھ ثابت نہیں ہورہا تو کہتے ہیں آمدنی اورذرائع میچ نہیں کرتے،یہ کیا مذاق ہے؟ یہ پاکستان کو ہم کدھر لے کرجانا چاہتے ہیں؟بعدازاں نوا زشریف اپنی رہائش گاہ کشمیر پوائنٹ مری پہنچ گئے۔نوازشریف آج پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔اجلاس میں صدر شہبازشریف بھی شرکت کریں گے اور آل پارٹیز کانفرنس سے متعلق لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔نوازشریف اورشہبازشریف کے مابین ملاقات بھی ہو گی۔قبل ازیں احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف دائر فلیگ شپ انویسمنٹ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران وکیل صفائی خواجہ حارث نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری کی جانب سے نوازشریف کو 100 فیصد سزا ملنے کے ٹی وی بیان پردرخواست دینے کا ارادہ ترک کردیا۔جرح کے دوران واجد ضیا نے بتایا قطری شہزادے نے جے آئی ٹی کے خطوط کے جواب میں پہلے پاکستان آنے سے معذرت کی اور بعد میں ملاقات پر مشروط رضا مندی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا قطری شہزادے کو سوالنامہ پہلے بھیجنے پر جے آئی ٹی رضا مند نہیں ہوئی۔عدالت نے سماعت آج تک ملتوی کردی۔خواجہ حارث آج بھی واجد ضیاء پرجرح جاری رکھیں گے۔نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں آج العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس میں گواہوں کے مکمل ہونے سے متعلق حتمی بیان جمع کرایا جائے گا۔حتمی بیان مکمل ہونے کے بعد ملزم کے 342 کے بیان سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.