نسلی تعصب، میچ ریفری کے سامنے پیشی، کارروائی کا امکان، سرفراز نے معافی مانگ لی

نسلی تعصب پر مبنی جنوبی افریقی کھلاڑی کے خلاف فقرے بازی کرنے پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز مشکل میں پڑ گئے ۔ قومی کپتان کی میچ ریفری کے سامنے پیشی ہوئی ہے سرفراز احمد نے اپنی غلطی کا اعتراف کرلیا ۔سرفراز نے کہا کہ نسلی تعصب کا تاثر درست نہیں، غیر ارادی طور پر جملہ منہ سے نکل گیا، ان کا مقصد کسی کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔

سرفراز تاحیات یا کم از اکم 10 سے 15 ایک روزہ میچز کی پابندی کے خطرے سے دوچا رہیں

سرفراز تاحیات یا کم از اکم 10 سے 15 ایک روزہ میچز کی پابندی کے خطرے سے دوچا رہیں

سرفراز احمد نے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف گزشتہ روز میچ میں اپنے غصے کے اظہار پر کسی کو دکھ پہنچنے پر معذرت چاہتا ہوں ‘میرے الفاظ کسی کو نشانہ بنانے کے لیے نہیں تھے اور نہ کسی کو بے چین کرنے کا اراد تھا۔کو بدقسمتی سے میرے الفاظ اسٹمپ کے مائیک نے پکڑلیے ۔
میچ ریفری رنجن مدو گالے نے مزید کارروائی کے لیے رپورٹ آئی سی سی کو بھیج دی ہے۔ سرفراز کے خلاف آئی سی سی کی انضباطی کارروائی متوقع ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) آئندہ چند گھنٹوں میں سرفراز احمد کے خلاف کارروائی کا اعلان کرسکتی ہے۔
جوہانسبرگ میں سرفراز اور میچ ریفری رانجن مدوگا لے کی ملاقات ہوئی ہے جس میں پاکستانی کپتان سرفراز نے غلطی کا اعتراف کیا اور کہا کہ نسلی تعصب کا تاثر درست نہیں ہے، نادانستہ طور پر میچ کی صورتحال کے باعث فقرہ کَس دیا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے دوسرے ایک روزہ میچ کے دوران تضحیک آمیز کلمات پر معافی مانگ لی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈربن میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد جنوبی افریقا کے خلاف 5 ون ڈے میچز کی سیریز کے دوسرے میچ میں شکست کو سامنے دیکھ کر شدید جذباتی ہوگئے اور جنوبی افریقا کے سیاہ فام کھلاڑی اینڈائل پھیل کوایو کے حوالے سے تضحیک آمیز جملے ادا کر بیٹھے ۔ اس میچ میں جنوبی افریقا نے سیاہ فام کھلاڑی اینڈائل پھیل کوایو کی شاندار پرفارمنس کی بدولت پاکستان کو
5 وکٹوں سے شکست دے کر دوسرا ون ڈے جیت لیا تھا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم بھی ڈربن سے جوہانسبرگ پہنچ گئی ہے۔سرفراز کو مبینہ نسل پرستانہ جملے کا آئی سی سی نے بھی نوٹس لے لیا ہے۔ قومی کپتان سرفراز کو سزا کا خدشہ کو سزا کا خدشہ ہے۔ سرفراز احمد ضابطے کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پائے تو انہیں سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیوں کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اس حوالے سے سخت موقف رکھتی ہے، سرفراز نسل پرستی کے مرتکب قرار پائے تو انہیں سزا ہوسکتی ہے۔

امید ہے اس افسوس ناک واقعے کا جنوبی افریقا کی سیریز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، پی سی بی

امید ہے اس افسوس ناک واقعے کا جنوبی افریقا کی سیریز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، پی سی بی

اس تناظر میں سرفراز احمد کی ورلڈکپ میں شرکت مشکوک ہوگئی ہے۔ نسل پرستانہ جملے کسنے پر سرفراز احمد پر تاحیات پابندی لگنے یا کم سے کم 10 سے 15 ایک روزہ میچز کی پابندی لگنے کا امکان ہے ۔ یہ پابندی سرفراز احمد کو ورلڈکپ سے باہر کردے گی
آئی سی سی کی جانب سے سرفراز کے خلاف ایکشن لیے جانے کا امکان ہے۔آئی سی سی کے قوانین کے مطابق اگر کسی بھی کھلاڑی پر نسل پرستانہ جملے کسنے کا الزام ثابت ہوجائے تو اس پر تاحیات پابندی بھی لگائی جاسکتی ہے۔ یا کم از اکم بھی 10 سے 15 ایک روزہ میچز کی پابندی لگائی جا سکتی ہے۔ اگر سرفراز احمد پر 10 سے 15 ایک روزہ میچز کی پابندی لگتی ہے تو ایسے میں ان کی ورلڈکپ میں شرکت مشکوک ہو جائے گی۔
قبل ازیں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اپنے ردعمل میںڈربن واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور واضح طور پر کہا ہے کہ بورڈ کسی بھی طرح کپتان سرفراز احمد کی حرکت کی حمایت کرتا ہے اور نہ اس قسم کے واقعات کی سرپرستی کرے گا کیوں کہ نسلی تعصب کے بارے میں بورڈ کی عدم برداشت کی پالیسی ہے۔
پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے نسل پرستی کے کسی بھی نظریے کا کبھی ساتھ نہیں دیا ہے۔ یہ واقعہ کھلاڑیوں کی اخلاقیات کے حوالے سے تربیت کی اہمیت اجاگر کرتا ہے اور مسقتبل میں اس قسم کے واقعات کی روک تھام کیلئے تربیتی پروگرام میں اضافے کی ضرورت ہے۔ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کی روک تھام کیلئے اخلاقیات کے حوالے سے تربیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ پی سی بی نے امید ظاہر کی کہ اس افسوس ناک واقعے کا جنوبی افریقا کی سیریز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ سیریز میں کئی کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی سامنے آئی ہے اور تماشائیوں کی بڑی تعداد کھیل کی اسپرٹ کو سامنے رکھتے ہوئےاسٹیڈیم کا رخ کرے گی۔ بقیہ میچوں میں بھی تماشائی کرکٹ کو سپورٹ کرتے ہوئے بڑی تعداد میں گرائونڈ کا رخ کریں گے۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.