پاکستان صرف ’بھٹو کے آئین‘ کے مطابق ہی چلے گا، بلاول بھٹو

غیر منتخب دو تہائی پارلیمنٹ سے منظورآئین کو ختم کرنے کا مجازنہیں ہو سکتا،لاہورہائیکورٹ بارمیں منعقدہ تقریب سے ویڈیو لنک خطاب

غیر منتخب دو تہائی پارلیمنٹ سے منظور آئین کو ختم کرنے کا مجاز نہیں ہو سکتا،یہ ملک ایک یا دو با اثر افراد کی اجارہ داری کے لئے نہیں بنایا گیا

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پراحتساب کے نام پراپوزیشن کے خلاف انتقامی کارروائیاں کرنے اورعوامی مینڈیٹ چرانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہےہم بھی احتساب کی بات کرتے ہیں مگر یہ شفاف ہونا چاہیے، کروڑوں ووٹوں اورمینڈیٹ کی چوری کرنے والوں کا احتساب کب ہو گا؟ آج وفاق خطرے میں ہے ،ایک وزیراعظم کو احتساب کے نام پر نکال دیا گیا،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ وفاق کی سیاست کی اور وفاق کو اکٹھا رکھنے میں تاریخی کردار ادا کیا، آئین اور جمہوریت کیلئے قربانیاں دیں اور آئندہ بھی اس پر کاربند رہیں گے، چھوٹے صوبے ٹھیکیداروں کے طرز سیاست سے نالاں ہیں، آج ملک میں آئین کی بالا دستی ،انسانی حقوق ، لا پتہ افراد اور میڈیا پر پابندی کیخلاف بات کرنے والوں کوشک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے،تمام قوتوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں یہ ملک ذوالفقارعلی بھٹو کے دئیے گئے آئین کے مطابق ہی چلے گا،غیر منتخب دو تہائی پارلیمنٹ سے منظور آئین کو ختم کرنے کا مجاز نہیں ہو سکتا،یہ ملک ایک یا دو با اثر افراد کی اجارہ داری کے لئے نہیں بنایا گیا۔ سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی سالگرہ پر لاہو رہائیکورٹ بار میں منعقدہ تقریب سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئےانہوں نے کہا موجودہ حکومت عوامی مینڈیٹ چرا کر اقتدار میں آئی ہے ، انتخابات میں 95 فیصد فارم 45 فراہم نہیں کئے جا سکے، جمہوری حکومت سے ایک نام نہاد جمہوری حکومت وجودمیں آئی،موجودہ حکومت ناکام ہے ، حکمران سابقہ حکومتوں پر الزام تراشیاں کر کے نظام چلا رہے ہیں،ان میں حکومت چلانے کی صلاحیت ہی نہیں ،نئی حکومت یوٹرن کوعظیم لیڈرکی نشانی سمجھتی ہے۔انہوں نے کہاسیاسی انتقام ہمیں جمہوری پاکستان کی جدوجد سے نہیں روک سکتا، 18ویں آئینی ترامیم صوبوں کے آئینی حقوق اور خود مختار ی کی ضمانت ہے لیکن آج اس پر کھلے عام حملہ کیا جارہا ہے، ایک مرتبہ پھر صوبوں کے مالی وسائل پر ڈاکہ ڈالنے کی تیاری کی جارہی ہے ،ٹھیکیداروں کو اندازہ نہیں وہ کتنا خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کرپشن سب سے سنجیدہ قومی مسئلہ ہے مگر کرپشن سے نمٹنے کا طریقہ بھی تو ہو،تمام ادارے کرپشن سے بھرے ہیں، جے آئی ٹی نے ہمارے موقف کے بغیر رپورٹ پیش کی،اس کا مقصد جعلی اکاؤنٹس کا سراغ نہیں بلکہ ہمارا میڈیا ٹرائل تھا،جعلی اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ کو فیصلہ سمجھ لیا گیا ہے جبکہ رپورٹ مفروضوں پر مبنی ہے، سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود جے آئی ٹی کی رپورٹ کیسے لیک ہو گئی ، رپورٹ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت لیک کی گئی،اس کے ذریعے عوام ، میڈیا اور عدالت کو گمراہ کیا گیا،میرے پاس کبھی حکومتی عہدہ نہیں رہا ،میرے ہاتھ صاف ہیں،کبھی کرپشن نہیں کی،اس کے باوجود جے آئی ٹی کی طرف سے نوٹس بھیجے گئے،ایسے میں تحقیقات کیسے شفاف ہو سکتی ہیں ،جے آئی ٹی کی بنیاد پر لوگوں کی پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں،کرپشن اور اس کے خلاف جاری کارروائیوں پر تشویش ہے، ہمیں ہمارے قانونی حق سے بھی محروم کیا جا رہا ہے، پاکستان کو بدترین حالات اورواپس اندھیروں میں لے جانے کی اجازت نہیں دینگے۔ انہوں نے کہا بھٹوشہید نے معاشی انقلاب برپا کیا ،روٹی ،کپڑا اورمکان کا نعرہ لگانے والے نے جمہوریت اور آئین کی خاطر جان دی،میرے نانا پاکستان کی تاریخ کی بد ترین عدالتی نا انصافی کا شکار ہوئے،مگر ان کا نام اور افکار زندہ ہیں اور ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.