پٹرول و بجلی سستی، مہنگائی کا شور مچانے والوں کو مہنگائی میں کمی بھی گوارہ نہیں

پٹرول و بجلی کی قیمتیں صرف پاکستان ہی میں نہیں دنیا بھر میں مہنگی ہیں لیکن ملک میں تمام مہنگائی کا ذمے دار عمران خان کو قرار دیا جا رہا ہے

شخصیات ویب نیوز

03مارچ 2022 جمعرات 29رجب المرجب 1443ھ

رپورٹ : سلیم آذر

کراچی ڈیسک:  پٹرول و بجلی کی قیمتوں میں کمی کردی گئی،  مہنگائی کا شور مچانے والوں کو مہنگائی میں کمی بھی گوارہ نہیں،

پٹرول و بجلی کی قیمتیں صرف پاکستان ہی میں نہیں دنیا بھر میں مہنگی ہیں لیکن ملک میں تمام مہنگائی کا ذمے دار عمران خان کو قرار دیا جا رہا ہے

 

 مہنگائی کے خلاف ملک بھر میں کثرت سے باتیں کی جارہی تھیں اور حکومت بلکہ صرف عمران خان کو ملک میں مہنگائی کا ذمے دار قرار دیا جارہا تھا۔ جب بھی پٹرول ڈیزل گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا وایلا مچا دیا جاتا کہ پٹرول ڈیزل گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے ضروریات زندگی کی تمام اشیا مہنگی ہو جائیں گی۔

 کرونا کے بعد دنیا بھر میں  مہنگائی کی لہر آئی ہوئی ہے، لوگ احتجاج کررہے ہیں ، امریکی صدر جو بائیڈن مہنگائی پر صحافیوں کے تلخ سوالوں پر برہم بھی ہوچکے ہیں۔ پاکستان میں بھی لوگ بے شک مہنگائی سے پس رہے ہیں لیکن اپوزیشن جماعتیں اور چند صحافی بغض عمران میں مہنگائی کو غیرضروری مسئلہ بنا کر عوام کو سڑکوں پر لانے کی کوشش کررہے ہیں۔

پھر یہ ہوا کہ حکومت نے  یوٹیلٹیز سستی کردیں۔وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان  کردیا۔۔ پٹرول اور  ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لٹر اور اور بجلی کے نرخ 5 روپے فی یونٹ کم کردیے اور ان قیمتوں کو چار مہینے یعنی آئندہ بجٹ تک کے لیے منجمد کردیا۔

اب وہ لوگ جو مہنگائی مہنگائی کا شور مچا رہے تھے اور  عمران خان کو اس مہنگائی کا ذمے دار قرار دے رہے تھے، انھوں نے عمران خان سے اپنی مخالفت میں اس کمی کی بھی مخالفت شروع کردی۔

ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ عوام کے مفاد میں یوٹیلٹیز کی قیمتوں میں کمی  کو سراہتے ، اور حکومت کے اقدام کی تعریف کرتے، الٹا یہ کہنا شروع کردیا کہ

 پٹرول ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں کمی سے ملک میں مزید مہنگائی آئے گی،

مہنگا پٹرول خرید کر سستا بیچنے سے ملک معاشی دیوالیہ ہوجائے گا  حالانکہ وہ پہلے پٹرول کی قیمتوں میں عالمی مہنگائی کو نظر انداز کرتے تھے اب خود کہنے لگے کہ دنیا بھر میں پٹرول مہنگا ہے پاکستان میں حکومت کیسے سستا بیچ سکتی ہے۔

اس حوالے  سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ریفائنریز نے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا طریقہ کار غیر پائیدار قرار دیتے ہوئے ملک میں تیل بحران کا امکان ظاہر کر دیا ہے ۔

اسلام آباد میں اوگرا اور پیٹرولیم ڈویژن کے درمیان ہونے والے ورچوئل اجلاس میں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ریفا ئنریز نے کہا کہ مہنگی پیٹرولیم مصنوعات خرید کر سستی کیسے دیں؟ مہنگے اور سستے کے بیچ کا فرق کب اور کون دے گا ؟

آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے کہا کہ موجودہ قیمتوں پر یہ فرق 100ارب روپے سے بھی زیادہ ہو جائے گا۔

سیکریٹری پیٹرولیم نے کہا کہ حکومت پرائس ایڈجسٹمنٹ میکانزم تیار کر رہی ہے تاہم آئل مارکیٹنگ کمپنیاں،ریفائنریز قیمتوں کا فرق برداشت کر لیں بعد میں ادائیگی کر دیں گےجس پر کمپنیوں نے مؤقف دیا کہ صورتحال پائیدار نہیں لگ رہی ادائیگیوں کیلئے حکومتی ضمانت ہونی چاہیے۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.