طالبان،امریکا مذاکرات منسوخ، طالبان جنگجوئوں کے حملے میں 21 افراد ہلاک

انجنڈے پراختلاف کی وجہ سے امریکا کی افغانستان میں امن کی کوششوں کا دھکا لگ گیا۔مذاکرات دوسرا دور آج دوحہ میں شروع ہونا تھا،امریکا کی تصدیق

افغان طالبان نے دوطرفہ کثیرالجہتی مذاکرات کی کوئی نئی تاریخ نہیں دی،بادغیس میں جنگجوئوں نے2 پولیس چوکیوں کو نشانہ بنایا،جوابی کاررو ائی میں15ہلاک،کئی زخمی ہو گئے

انجنڈے پراختلاف کی وجہ سے امریکا کی افغانستان میں امن کی کوششوں کا دھکا لگ گیا۔افغان طالبان نے امریکا کیساتھ آج ہونے والے مذاکرات منسوخ کردیئے۔افغانستان میں سیکیورٹی مراکز پرطالبان جنگجوئوں کے حملوں میں پولیس اہلکاروں اور حکومت کے حامی جنگجوئوں سمیت 21 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ لڑائی میں 15 طالبان جنگجو بھی مارے گئے اورکئی زخمی ہو گئے۔ذرائع کے مطابق مذاکرات ایجنڈے پر اختلافات کے باعث ملتوی کئے گئے۔امریکی نشریاتی ادارے نے بھی مذاکرات منسوخی کی تصدیق کردی۔امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور آ ج قطرمیں منعقد کیا جانا تھا ۔افغان طالبان نے تاحال دوطرفہ کثیرالجہتی مذاکرات کی کوئی تاریخ نہیں دی ۔ سینئر افغان طالبان حکام نے بتایا کہ فریقین نے مذاکرات منسوخ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق طالبان نے افغان حکام کی مذاکرات میں شمولیت کی عالمی طاقتوں کی درخواست کو بھی رد کردیا ہے۔اس سے قبل افغان طالبان اور امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کے درمیان مذاکرات کے تین ادوار ہوچکے ہیں۔ادھرترکمانستان کی سرحد پرواقع بادغیس صوبے میں دو الگ الگ مقامات پر طالبان نے2 پولیس چوکیوں کو نشانہ بنایا۔بادغیس کی صوبائی کونسل کے چیئرمین عبدالعزیز بیک نے کہا کہ طالبان کے حملوں میں 14 پولیس اہلکاراورحکومت نوازملیشیا کے 7 ارکان ہلاک اور9 زخمی ہوگئے۔ لڑائی میں 15 طالبان جنگجو ہلاک اور دس زخمی ہوئے۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.