گوجرانوالہ میں لانگ مارچ کے دوران عمران خان کو قتل کرنے کی کوشش ناکام

گوجرانوالہ میں چیئرمین پی ٹی آئی کے کنٹینر پر فائرنگ، حملہ آور نے عمران خان پرپورا  برسٹ چلایا

عمران خان کی ٹانگ میں گولی لگی، ایک شخص جاں بحق فیصل جاوید سمیت 13 زخمی

عمران خان کو جو گولیاں ماری گئی ہیں خدشہ ہے وہ زہر بھی بھجی ہوئی نہ ہوں، ایسا ہوا تو جان کو بدستور خطرہ لاحق ہے

عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے کا فوراً اعتراف، اس کے بیان کی میڈیا پر تشہیر نے معاملہ مشکوک بنا دیا ہے

عمران خان کا قاتلانہ حملے میں بچ جانا اس بات کی نشانی ہے کہ اللہ نے عمران خاان کو خاص کام کے لیے منتخب کیا ہے ، یہ خاص کام پاکستان کا مطلب کیا لاالہٰ الااللہ  ہے   

شخصیات ویب نیوز

3 نومبر 2022 جمعرات 7جمادی الآخر 1444ھ

رپورٹ : سلیم آذر  

(کراچی/لاہور/ گوجرانوالہ/ اسلام آباد/ وزیرآباد)

گوجرانوالہ میں لانگ مارچ کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے کنٹینر پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ عمران خان اور فیصل جاوید سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق حملہ آور نے پہلے برسٹ چلایا پھر ایک گولی چلائی، حملہ آور نے کالے رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے

عمران خان کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے، عمران خان کا قاتلانہ حملے میں بچ جانا اس بات کی نشانی ہے کہ اللہ نے عمران خاان کو خاص کام کے لیے منتخب کیا ہے ، یہ خاص کام پاکستان کا مطلب کیا لاالہٰ الااللہ ہے


عمران خان کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے، عمران خان کا قاتلانہ حملے میں بچ جانا اس بات کی نشانی ہے کہ اللہ نے عمران خاان کو خاص کام کے لیے منتخب کیا ہے ، یہ خاص کام پاکستان کا مطلب کیا لاالہٰ الااللہ ہے

زخمی ہونے والوں میں سینیٹر فیصل جاوید بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ حامد ناصر چٹھہ کے صاحبزادے احمد چٹھہ اور چوہدری محمد یوسف بھی زخمی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ احمد چھٹہ کی حالت تشویش ناک ہے۔

عمران خان کا قاتلانہ حملے میں بچ جانا اس بات کی نشانی ہے کہ اللہ نے عمران خاان کو کسی خاص کام کے لیے منتخب کیا ہے   ایسا خاس کام جو مکمل ہونا ابھی باقی ہے، اسی لیے اللہ نے انھیں  گولیوں کی بوچھاڑ سے بچا لیا اور وی خاص کام  ہے پاکستان کا مطلب کیا ، لاالہ الا اللہ،

عمران خان کو جو گولیاں ماری گئی ہیں خدشہ ہے وہ زہر بھی بھجی ہوئی نہ ہوں، اگر ایسا ہوا تو عمران خان گولی کے زخم سے بچ جائیں گے مگر ان گولیوں کا  زہر جسم میں پھیل کر ان کی جان بھی لے سکتا ہے، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ  ممکنہ طور پر اس واقعہ کی جس نے بھی منصوبہ بندی کی تھی اس حوالے سے  شاید کچھ لوگوں کو معلوم ہے کہ گولیوں میں ممکنہ طور پر لگے  زہر سے عمران خان کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے ، خدانخواستہ عمران خان اس زہر سے شاید جانبر نہ ہو سکیں  کچھ حلقے مریم نواز کے اس ٹویٹ کو کہ عمران خان کا وقت ختم ہوچکا ،،  اعتراف قتل کے مترادف قرار دے رہے  ہیں

عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے کا بیان اور اس بیان کی میڈیا پر تشہیر معاملے کو مشکوک بنارہے ہیں  

جس طرح فوری طور پر ویڈیو بیان جاری کیا گیا ہے اور مین اسٹریم میڈیا  اسے مسلسل دکھا رہا ہے ۔۔اس سے بہت کچھ مشکوک لگ رہا ہے

مریم نواز کا متنازعہ ٹویٹ

مریم نواز کا متنازعہ ٹویٹ

عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے شخص کے اعتراف جرم کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے جس میں وہ اپنا جرم تسلیم کر رہا ہے مگر ساتھ ہی یہ بھی کہہ رہا ہے کہ یہ اس کا انفرادی فعل ہے۔ یہاں دو سوال پیدا ہوتے ہیں۔ ایک یہ کہ پولیس کسٹڈی میں اس کے اعتراف جرم کی ویڈیو کیوں پھیلائی جا رہی ہے

جبکہ ابھی تفتیش ہی شروع نہیں ہوئی۔ پنجاب کے تخت پر تو سنا ہے پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ حکومت براجمان ہے۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ ویڈیو حامد میر کے ذریعے کیوں ٹویٹ کرائی گئی ہے۔

اس ویڈیو نے سوالات کے جواب دینے کے بجائے مزید سوالات پیدا کر دیے ہیں۔ وہ کون ہے جو بغیر تفتیش کے اسے انفرادی فعل بنانے کی کوشش کر رہا ہے

عمران خان کا بیان ٹی وی پر نہیں چلایا جاتا لیکن عمران خان کو قتل کرنے کی کوشش کرنے والا کا بیان فیس سیونگ کیلئے ٹی وی پر چلایا جا رہا ہے

پنجاب پولیس کا کردار بھی مشکوک ہے حملہ آور کے مطابق اس نے عمران خان پر حملہ کرنے کا ارادہ اچانک ہی کر لیا”پھر اچانک ہی اس کے پاس انتہائی قیمتی گن بھی آ اصل سوال یہ ہے کہ پنجاب پولیس بغیر “تفتیش” کے ابتدائی  بیان کی ویڈیو کس کے کہنے پر وائرل کر رہی ہے

ایک ہائی پروفائل کیس میں اصل ہاتھوں تک پہنچنے کی بجائے ملزم کے اس بیان کو فورا آپ لوڈ کرنے کے پیچھے کن کا ہاتھ ہے؟

سب سے اہم بیان عمران خان کا ہوگا کہ ان پر حملہ کس نے کروایا

حماد اظہر کا کہنا تھا کہ قاتل کرائے پر مقرر کیےگئے، ماضی میں پیسوں کےعوض خودکش حملہ آوروں کی خدمات حاصل کی جاتی رہی ہیں۔

شہباز گل کا کہنا ہےکہ ویڈیو میں اقبالی بیان دینے والا شخص اور فائرنگ کرنے والے کے کپڑوں میں فرق ہے، قوم اتنی بے وقوف نہیں ہے

میاں جاوید لطیف بھی عمران خان کے قتل کی سازش کا ایک مہرہ ہوسکتے ہیں کیونکہ انھوں  نے ٹی وی پر بیٹھ کر عمران خان کے قتل کے لیے لوگوں کو اکسایا تھا

عمران خان پر حملہ پنجاب میں ہوا ہے پرویز الہی صاحب نے  اگر 24جلد  حقیقی قاتلوں کو نہ پکڑا تو ان کے بارے میں شکوک وشبہات کو تقویب ملے گی

چیئرمین تحریک انصاف کو شوکت خانم اسپتال لاہور منتقل کردیا گیا ہے۔ 

خان صاحب کو جو فائر لگا ہے وہ کسی اونچی جگہ، کسی کے گھر کی چھت سے کیا گیا تھا۔ پھر دوسرے حملہ اور نے فائر کر کے سب کچھ اپنے اوپر لے لیا۔

عمران خان پر حملے کے بعد عوام سخت مشتعل اور غصے میں ہیں، وہ عمران پر حملہ پاکستان اور براہ راست 22 کروڑ عوام پر حملہ قرار دے رہے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ

دو ٹکے کے ایک انسان سے 22 کروڑ عوام کی جان اور قومی اثاثہ ضائع کروانے کی کوشش کی گئ اور انتہائ عجلت میں حملہ آور کا بیان بھی پی ٹی وی سمیت تمام چینلز پہ چلا دیا گیا جسے وہ قابل اعتماد نہئیں سمجھتے ۔ قابل اعتماد انکوائری کی ضرورت ہے۔ اللہ کا احسان ہے جس نے ہمارے لیڈر کو محفوظ رکھا

حملہ آور کا بیان بھی پریس کانفرنس کی طرح رنگین ہے

عمران خان شوکت خانم اسپتال میں ، عمران خان کو جو گولیاں ماری گئی ہیں خدشہ ہے وہ زہر بھی بھجی ہوئی نہ ہوں، ایسا ہوا تو جان کو بدستور خطرہ لاحق ہے


عمران خان شوکت خانم اسپتال میں ، عمران خان کو جو گولیاں ماری گئی ہیں خدشہ ہے وہ زہر بھی بھجی ہوئی نہ ہوں، ایسا ہوا تو جان کو بدستور خطرہ لاحق ہے

Facebook Comments

POST A COMMENT.