ہیٹ ویو کی لہر، کراچی میں درجہ حرارت 41 اورسندھ میں 48 ڈگری ہونے کا امکان

ہیٹ ویو کی لہر، درجہ حرارت 48 ڈگری تک پہنچنے کی  پیش گوئی، دن کے اوقات میں لوگوں کو دھوپ سے بچنے اور احتیاط کرنے کی ہدایت

شخصیات ویب نیوز

9 مئی 2022 پیر 7شوال المکرم 1443ھ

رپورٹ: سلیم آذر

 

 

ملک کے میدانی  علاقوں میں سورج آگ برسانے لگا ۔ محکمہ موسمیات نے گرمی میں مزید اضافے کی پیش گوئی کی ہے، کراچی میں درجہ حرارت 41 اور سندھ بھر میں 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔ سندھ میں 11 سے 16 مئی تک ہیٹ ویو کا امکان ہے، لوگوں کو دن کے اوقات میں احتیاط کرنے، دھوپ سے بچنے اور غیرضروری طور پرگھر سے باہر رہنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے

۔محکمہ موسمیات نے پیر کو دن کے اوقات میں درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی پیشن گوئی کی ہے جبکہ آنے والے دنوں میں درجہ حرارت میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے

محکمہ موسمیات نے کراچی سمیت سندھ بھر میں 11 مئی سے شدید ہیٹ ویو کی پیش گوئی کی  ہے ۔محمکمہ موسمیات کے مطابق اس ہیٹ ویو سے صوبائی دارالحکومت کراچی کا درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہوسکتا ہے، محمکمہ موسمیات کے مطابق یہ ہیٹ ویو مرکزی اور بالائی سندھ پر موجود ہے۔

محکمہ موسمیات کی ہیٹ ویو ایڈوائزری میں بتایا گیا تھا کہ ہیٹ ویو کی یہ لہر 16 مئی تک جاری رہ سکتی ہے۔ کراچی میں 12 سے 14 مئی کے دوران درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتا ہے۔درجہ حرارت میں شدت آنے سے پہلے 9 تا 10 مئی کے دوران کراچی شہر میں دراجہ حرارت 35 سے 38 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔

ہیٹ ویو کی لہر، درجہ حرارت 48 ڈگری تک پہنچنے کی پیش گوئی، دن کے اوقات میں لوگوں کو دھوپ سے بچنے اور احتیاط کرنے کی ہدایت

ہیٹ ویو کی لہر، درجہ حرارت 48 ڈگری تک پہنچنے کی پیش گوئی، دن کے اوقات میں لوگوں کو دھوپ سے بچنے اور احتیاط کرنے کی ہدایت

محکمہ موسمیات کے مطابق شدید ہیٹ ویو صوبوں کے دیگر حصوں میں بھی ہو سکتی ہے۔ دادو، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، شہید بے نظیر آباد (نواب شاہ)، نوشہرو فیروز، خیرپور، شکارپور اور گھوٹکی اضلاع میں درجہ حرارت 46 سے 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ سکتا ہے۔ اسی عرصے کے دوران جامشورو، حیدر آباد، بدین، ٹھٹہ، میرپور خاص اور عمر کوٹ اضلاع میں درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا کہ خشک اور گرم موسم فصلوں، سبزیوں اور باغات کو متاثر اور توانائی کی طلب میں بھی اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔عوام کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ جہاں تک ممکن ہو خاص طور پر  صبح 11 سے شام 4 بجے کے درمیان کھلے سورج کے نیچے نہ جائیں۔

 ذرائع کے  مطابق پنجاب، اسلام آباد، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بھی درجہ حرارت معمول سے 7 تا 9 ڈگری سینٹی گریڈ تک زیادہ ہوسکتا ہے جبکہ سندھ اور بلوچستان میں معمول سے 6 تا 8 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کی توقع ہے۔

 محکمہ موسمیات کے مطابق بالائی علاقوں میں ہوا کے زیادہ دباؤ کے باعث ملک کے زیادہ تر حصوں میں درجہ حرارت میں اضافہ ہوسکتا ہے، جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں اتوار کو درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ملک کے بیشتر حصوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کی توقع ہے۔ تاہم میدانی علاقوں میں ہیٹ ویو کی شدید صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔اس کے علاوہ گرم سورج اور نمی نے جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسم کو مزید گرم بنا دیا۔ جس نے لوگوں کو گھروں میں رہنے پر مجبور کر دیا۔ 

دو ماہ سے پاکستان اور بھارت تباہ کن گرمی کی زد میں ہیں، گرمی کی اس لہر سے ہزاروں لوگ ہلاک ہوسکتے ہیں۔ ماحولیاتی سائنس دان

دو ماہ سے پاکستان اور بھارت تباہ کن گرمی کی زد میں ہیں، گرمی کی اس لہر سے ہزاروں لوگ ہلاک ہوسکتے ہیں۔ ماحولیاتی سائنس دان

گزشتہ چند دنوں سے جڑواں شہروں میں درجہ حرارت زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے باعث شہریوں کو گھروں سے باہر جانے میں دشواری کا سامنا ہے، خاص طور پر دوپہر کے اوقت میں۔زیادہ تر نوجوانوں گرمی سے بچنے کے لیے راول، خان پور، سملی ڈیموں، چتر پارک سمیت دیگر قریبی پانی کے ذخائر پر سوئمنگ کرنے کے لیے گئے۔ جڑواں شہروں میں سوئمنگ پولوں پر رش بھی دیکھا گیا۔

ہیٹ ویو کی مستقل لہر کے باعث درجنوں لوگ بے ہوش ہوگئے جنہیں ہسپتالوں میں داخل کر دیا گیا۔ ڈاکٹروں نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ سڑکوں پر ڈھابوں سے کھانا کھانے سے گریز کریں

ادھر راولپنڈی شہر کے مختلف علاقوں میں لوگوں کو بجلی کی مسلسل بندش کا سامنا کرنا پڑا 

واضح رہے کہ گزشتہ روز ماحولیاتی تبدیلی کے ماہرین نے بھی بتایا تھا کہ بھارت اور پاکستان کو پچھلے دو ماہ سے گرمی کی تباہ کن لہر نے لپیٹ میں لیا ہوا ہے جو غیر معمولی ہے، لیکن ماحولیاتی تبدیلی تیزی سے جاری ہے جس سے صورت حال شاید زیادہ خراب ہو۔ماحولیاتی سائنسی تحقیق کرنے والے غیر منافع بخش ادارے ’برکلے ارتھ‘ کے بڑے سائنسدان رابرٹ روہڈے نے بتایا کہ گرمی کی اس لہر سے ہزاروں لوگ ہلاک ہوسکتے ہیں۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.