آصف زرداری کا قریبی ساتھی انورمجید بیٹے سمیت گرفتار

اومنی گروپ کے اکاؤنٹس بحال کرنیکی استدعا مسترد،جی آئی ٹی کی تشکیل تک جائیداد قرق کرنیکا حکم

شخصیات ویب ڈیسک

اسلام آباد،جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور ان کے صاحبزادے عبدالغنی کو کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کرلیا گیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔اس موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست اور اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور ان کے چاروں صاحبزادے عبدالغنی، علی کمال، مصطفی مجید او ر ذوالقرنین مجید بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔دوران سماعت عدالت نے انور مجید کے وکیل شاہد حامد کی ضمانت قبل از گرفتاری کی استدعا مسترد کردی جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نے انور مجید کو گرفتار کرنے کا کہا اور نہ گرفتاری روکنے کے احکامات دیے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی اے انور مجید کو گرفتار کرنا چاہتی ہے تو کر لے یہ اس کی صوابدید ہے کہ وہ کیا کرتی ہے جبکہ عدالت نے اومنی گروپ کے اکاؤنٹس بحال کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جے آئی ٹی کی تشکیل تک جائداد قرق کرنے کا حکم برقرار رکھا ہے۔ عدالت نے جے آئی ٹی کی تشکیل سے قبل وکلا کے دلائل سننے کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 28اگست تک ملتوی کردی ہے۔ بدھ کے روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت کا آغاز کیا تو عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے اومنی گروپ کے مالک انور مجید، عبد الغنی مجید ، علی کمال ،مصطفی مجید اور ذوالقرنین مجید عدالت میں پیش ہوگئے توان کے وکیل شاہدحامد نے کہاکہ وطن واپسی میں مدد کرنے پر ایف آئی اے کے مشکور ہیں کیونکہ انور مجید اور ان کے بچوں کا نام ای سی ایل میں شامل کیاگیاہے یہ باہر نہیں جاسکتے جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ان کے نام کس نے ای سی ایل میں رکھنے کے لیے کہا۔ڈی جی ایف آئی اے نے اس موقع پر کہا کہ عدالتی حکم میں موجود ہے کہ ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔چیف جسٹس نے کہاکہ ای سی ایل میں صرف انور مجید اور عبد الغنی مجید کے نام ہیں لیکن اب باقی3 بچوں کے نام بھی ای سی ایل میں شامل کریں گے، اس پر شاہد حامد نے کہاکہ عدالت کویقین دلاتے ہیں انور مجید اور بچے تحقیقات میں شامل ہوں گے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ یہ لوگ زرداری فریال تالپور اور زین ملک کی طرح تحقیقات کا حصہ نہیں۔آج جے آئی ٹی سے متعلق فیصلہ کریں گے۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.