پیپلزپارٹی کو صدارتی نظام کا خدشہ،قانونی جنگ کے لئے تیاری

نوڈیرو میں مرکزی عاملہ کا اجلاس، جے آئی ٹی رپورٹ کیخلاف قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ،آصف زرداری فریال تالپورکی گرفتاری سمیت مختلف معاملات پر غور

انتقامی کاررائیاں کی جارہی ہیں ہمیں کچھ کرنا پڑے گا،4 ماہ حکومت کو ہو گئے کوئی کارکردگی نہیں دکھا سکی،فرحت اللہ بابر،شیری رحمان اور قمرزمان کائرہ کی بریفنگ

پاکستان پیپلز پارٹی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سیاسی حالات ملک میں صدارتی نظام کے نفاذ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ نوڈیرو میں پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں جعلی اکائونٹس سے متعلق جے آئی ٹی رپورٹ کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ مذکورہ رپورٹ میں پارٹی قیادت کے خلاف سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔بینظیر بھٹو کی برسی سے ایک روز قبل نوڈیرو میں ہونے والے سال کے ایک اہم ترین مجلس عاملہ اجلاس میں جے آئی رپورٹ میں دائر الزامات، آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی گرفتاری سمیت مختلف معاملات پر غور کیا گیا۔اجلاس کے بعد فرحت اللہ بابر،شیری رحمان اور قمرزمان کائرہ کی بریفنگ۔فرحت اللہ بابرنے کہاکہ انتقامی کارروائی کی گئی تواس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے،انتقامی کارروائیاں بڑھتی گئیں تو ہمیں کچھ کرنا پڑے گا،مناسب وقت پرپارٹی کارکنوں کو ہدایات جاری کریں گے، ہم اداروں سے لڑنے والے نہیں ان کے آئینی دائرے کی بات کرتے ہیں،18 ویں آئینی ترمیم کو رول بیک کرنے کی سازش کی جا رہی ہے لگتا ہے معاملات صدارتی نظام کی طرف جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خطرناک نتائج آئے تو حکومت ذمہ دارہوگی۔ قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ تاثریہ دیا جارہا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں جو ہےوہ سچ ہے۔شیری رحمان نے کہاکہ 4 ماہ حکومت کو ہو گئے کوئی کارکردگی نہیں دکھا سکی،اپنی نااہلی چھپانےکیلیے احتساب کے نام پرانقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔فرحت اللہ بابر نے کہاکہ حکومت اپوزیشن کے خلاف انتقامی کارروائیاں کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ازخود نوٹس پر قانون سازی کا مطالبہ کیاہے،صوبہ جنوبی پنجاب بنانے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.