کورونا وائرس سے بے خوف ہوکر خوش اور معمول کی زندگی کیسے گزاریں

کورونا وائرس ہماری عادتیں بدلے بغیر نہیں جائے گا، اس کی فی الحال کوئی دوا ہے نہ علاج اور نہ یہ وائرس کسی بھی طرح مرتا ہے

اس بیماری سے بچنے کا صرف ایک ہی حل ہے، کثرت سے ہاتھ دھونا اور لوگوں سے دو میٹر کا فاصلہ رکھنا

کووڈ 19 میں سب سے محفوظ جگہ آپ کا اپنا گھر ہے، گھر میں اگر کوئی کورونا مریض نہیں ہے تو غیرضروری احتیاط اور فاصلہ رکھنے کی ضرورت نہیں گھر میں معمول کے مطابق زندگی گزاریں

شخصیات ویب نیوز
تحریر: سلیم آذر

کورونا وائرس یا کووڈ19 ایسی وبا ہے جس کے ساتھ ہمیں مہینوں یا شاید کئی سال تک رہنا پڑے
لہٰذا ہمیں یہ حقیقت تسلیم کرلینا چاہیے کہ یہ وائرس ہماری عادتیں بدلے بغیر جائے گا نہیں


کورونا وائرس ہماری عادتیں بدلے بغیر نہیں جائے گا، اس  کی فی الحال کوئی دوا ہے نہ علاج اور نہ یہ وائرس کسی بھی طرح مرتا ہے
کورونا وائرس ہماری عادتیں بدلے بغیر نہیں جائے گا، اس کی فی الحال کوئی دوا ہے نہ علاج اور نہ یہ وائرس کسی بھی طرح مرتا ہے

کورونا وائرس کی فی الحال کوئی دوا ہے نہ علاج اور نہ یہ وائرس کسی بھی طرح مرتا ہے چنانچہ ویکسین تیار ہو یا نہ ہو ہمیں کورونا کے ساتھ زندہ رہنا سیکھنا ہوگا

گھبرانے یا اپنی زندگی کو مشکل بنانے کے بجائے وائرس سے بے خوف ہوکر خوش رہنے کے طریقےاخیتارکریں ۔

اس بیماری سے بچنے کا صرف ایک ہی حل ہے، کثرت سے ہاتھ دھونا اور لوگوں سے دو میٹر کا فاصلہ رکھنا

اس بیماری سے بچنے  کا صرف ایک ہی حل ہے،  کثرت سے ہاتھ  دھونا  اور لوگوں سے دو میٹر کا فاصلہ رکھنا
اس بیماری سے بچنے کا صرف ایک ہی حل ہے، کثرت سے ہاتھ دھونا اور لوگوں سے دو میٹر کا فاصلہ رکھنا

کووڈ 19 میں سب سے محفوظ جگہ آپ کا اپنا گھر ہے۔ کہیں بھی جائیں جلد از جلد لوٹ کر گھر واپس آئیں اور آتے ہی ہاتھ اچھی طرح دھوئیں

گھر میں اگر کوئی کورونا مریض نہیں ہے تو غیرضروری احتیاط اور فاصلہ رکھنے کی ضرورت نہیں ہے گھر میں معمول کے مطابق زندگی گزاریں

کورونا وائرس کی وبا کو ذہن و دل سے نکال کر زیادہ سے زیادہ خوش رہنا سیکھیں، لوگوں سے فاصلہ رکھیں اورہاتھ بار بار دھوتے رہیں

یاد رکھیں کہ کورونا وائرس ہے بیکٹریا نہیں جو فضا میں کھانوں میں یا کسی چیز پر زندہ رہے البتہ یہ وائرس جب جسم میں داخل ہو جاتا ہے تو ہمارے سیلز یعنی خلیوں میں زندہ ہوکر ہمیں متاثر کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا جسم میں کئی ہفتے رہ سکتا ہے

 وائرس کبھی چند دن اور کبھی چند ہفتے تک انسانی جسم میں رہ سکتا ہے اس کا دارومدار مزاحمتی نظام پر ہے کہ وہ کتنا مضبوط ہے
وائرس کبھی چند دن اور کبھی چند ہفتے تک انسانی جسم میں رہ سکتا ہے اس کا دارومدار مزاحمتی نظام پر ہے کہ وہ کتنا مضبوط ہے

وائرس کبھی چند دن اور کبھی چند ہفتے تک انسانی جسم میں رہ سکتا ہے اس کا دارومدار مزاحمتی نظام پر ہے کہ وہ کتنا مضبوط ہے.

متاثرہ شخص مزاحمتی نظام یا جسمانی اعضا کی کارکردگی کو موثر بنانے والے علاج کی مدد سے وائرس کا مقابلہ کرتا رہتا ہے.

کبھی کبھی کورونا وائرس کی علامتیں ختم ہوجانے کے بعد دو دن یا کئی دن تک بھی وائرس کا اثر رہتا ہے. اس کے بعد وائرس جسم میں نظر نہیں آتا. اس کا سلسلہ کبھی پانچ ہفتے اور علامتیں برقراررہنے کی صورت میں کچھ کم مدت تک بھی چلتا ہے.

 گھر میں اگر کوئی کورونا مریض نہیں ہے تو غیرضروری احتیاط اور فاصلہ رکھنے  کی ضرورت نہیں  ہے گھر میں معمول کے مطابق زندگی گزاریں
گھر میں اگر کوئی کورونا مریض نہیں ہے تو غیرضروری احتیاط اور فاصلہ رکھنے کی ضرورت نہیں ہے گھر میں معمول کے مطابق زندگی گزاریں

ہمیں وائرس کے ایکٹیو ہونے اور کبھی کبھی اس کے اثرات برقرار رہنے کی حالت میں فرق کرنا ہوگا. لیباریٹری ٹیسٹ میں وائرس کے اثرات نظر آتے ہیں مگر علامتیں ختم ہوجاتی ہیں.

بس ایک اصول ذہن میں رکھیں کہ ہمیں کورونا وائرس کو فراموش کرکے خوش اور معمول کے مطابق زندگی گزارنی ہے ۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.