نواز شریف نے عدالت کو بتا دیا کہ وہ ملک میں حالات بہتر ہونے تک لوٹ کر نہیں آئیں گے

نواز شریف کو عدالت نے بھی اجازت دے دیٍ کہ جب تک صحت بہتر نہ ہوجائے وہ چاہیں تو واپس نہ آئیں،خدشہ ہے کہ عدالت کے مثبت فیصلے کو جواز بنا کر نواز شریف و شہباز شریف مقدمات کا سامنا کرنے وطن واپس نہیں آئیں گے

وزیر اعظم عمران خان عدالتی فیصلے کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کا ٓج اجلاس طلب کرلیا، آئندہ کی حکمت عملی طے ہوگی اور عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا

شخصیات ویب نیوز

تجزیہ : سلیم آذر

نواز شریف منگل کو طیار ے میں اڑ جائیں گے اور جب تک صحت بہتر نہ ہوجائے اور ڈاکٹر سفر کے قابل حالت کھ کر نہ دے دے وہ عدالتی فیصلے کے مطابق وطن واپسی کی شرط سے آزاد ہیں

سرکاری ذرائع کہتے ہیں کہ نواز شریف ، شہباز شریف ، مریم نواز نہ صرف عوام کے درمیان ، میڈیا کے سامنے بلکہ اسمبلی اور عدالتوں میں بھی بارہا غلط بیانی اور جھوٹ کے مرتکب ہو چکے ہیں ور انھیں پاکستانی عدالتوں سے جھوٹ بولنے اور دھوکا دہی یعنی اقامے اور دولت کے ذرائع چھپانے پر سزا بھی ہوچکی ہے لہٰذا خدشہ ہے کہ وہ وطن واپس آکر مقدمات کا سامنا کرنے کے بجائے ڈاکٹر کا جعلی سرٹیفکیٹ بھیجتے رہیں گے ۔ جس طرح اسحاق ڈار کو ڈاکٹر آج تک ڈاکٹر بیمار قرار یتے ہیں، جب کہ اسحاق ڈار بالکل تندرست ہیں۔

 کیا آپ جانتے ہیں کہ نواز شریف اور شہباز شہریف نے اپنے اپنے بیان حلفی میں الگ الگ کیا لکھا

کیا آپ جانتے ہیں کہ نواز شریف اور شہباز شہریف نے اپنے اپنے بیان حلفی میں الگ الگ کیا لکھا

یادرہے کہ گزشتہ روز لاہورہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس علی باقر نجفی اور مسٹر جسٹس سرداراحمد نعیم پر مشتمل ڈویڑن بنچ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج کی خاطر 4ہفتے کےلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دیتے ہوئے ای سی ایل سے نام نکالنے کےلئے انڈیمنٹی بانڈ دینے کی شرط کاحکومتی حکم معطل کردیا ،فاضل بنچ نے حکومتی میمورنڈم پر عملدرآمد روکنے کے بارے میں 4صفحات پر مشتمل اپنے تحریری فیصلے میںمیاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے بیانات حلفی کی بنیاد پر نواز شریف کو علاج کی خاطر 4ہفتے کےلئے ایک مرتبہ بیرون ملک جانے اجازت دی ہے،وہ صحت یابی کے بعد وطن واپس آنے کے پابند ہوں گے۔

وزیراعظم عمران خان بھی میدان میں آ گئے۔ عدالتی فیصلے کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا

وزیراعظم عمران خان بھی میدان میں آ گئے۔ عدالتی فیصلے کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا

میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی طرف سے یقین دہانی کے مجوزہ مسودے عدالت میں پیش کئے گئے ،وفاقی حکومت کے وکیل نے بھی مجوزہ مسودہ عدالت میں پیش کیا،میاں شہباز شریف کی طرف سے پیش کئے گئے مجوزہ مسودہ میں کہا گیا تھا کہ میں عدالت کو یقین دہانی کرواتاہوں کہ اپنے بھائی میاں محمد نوازشریف کی علاج کے بعد وطن واپسی کے لئے سہولت کاری کروں گاجبکہ میاں نواز شریف کے مجوزہ بیان حلفی میں کہا گیا تھا کہ وہ صحت یابی کے بعد پاکستان آنے کی یقین دہانی کرواتاہوںجبکہ سرکاری وکیل کی طرف سے پیش کئے گئے بیان حلفی کے مجوزہ مسودہ میں میاں نواز شریف کی وطن واپسی کے لئے وقت مقررکرنے کی بات کی گئی تھی اوریہ بھی کہا گیا تھا کہ ان کی صحت یابی کے بار ے میں جاننے کے لئے حکومت میڈیکل بورڈ بھیج سکے گی ،اگر میاں نواز شریف واپس نہیں آتے تو جن مقدمات میں احتساب عدالت سے میاں نواز شریف کو سزاہوچکی ہے ،ان میں جرمانہ کی رقم میاں شہباز شریف اداکریں گے ،

درخواست گزار کے وکیل اشتر اوصاف علی نے میاں نواز شریف کے بیان حلفی کا مسودہ پڑھ کرسنایا کہ میں میاں محمد نواز شریف بیان دیتا ہوں جیسے ہی صحت مند قرار دیا جاﺅں گا واپس آﺅں گا،اشتراوصاف علی نے کہا کہ بیان حلفی کی خلاف ورزی ہوئی تو توہین عدالت کی کارروائی ہو گی، عدالت نے اس بیان حلفی کو مناسب قراردیا جبکہ میاں شہباز شریف کی طرف سے پیش کئے گئے بیان حلفی میں سہولت کار ی کے معاملے پر عدالت نے اعتراض کیا اور ہدایت کی کہ نواز شریف کی واپسی کے لئے سہولت کاری کی بجائے یقین دہانی کے الفاظ استعمال کئے جائیں، عدالت نے کہا ہم توقع نہیں کرتے کہ نواز بیان حلفی دے کر جائیں اور واپس نہ آئیں، شہباز شریف نے کہا کہ اللہ نے صحت دی تو تو انشاءاللہ نواز شریف واپس آئیں گے

مریم نواز

مریم نواز

عدالت نے اپنے فیصلے میں نواز شریف کو بیرون ملک علاج کے لئے 4 ہفتے کا وقت دیا ہے، اگر نواز شریف کی صحت بہتر نہیں ہوتی تو اس مدت میں توسیع ہوسکتی ہے، حکومتی نمائندہ سفارتخانے کے ذریعے نواز شریف سے رابطہ کرسکے گا،میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی طرف سے عدالتی ڈرافٹ کے مطابق بیان حلفی دینے پر اتفاق کرلیاگیاتاہم حکومت کے وکلانے اعتراض کیا کہ اس میں عدالت نے کوئی ضمانت نہیں مانگی۔عدالت نے حکومت کا یہ اعتراض مسترد کرتے ہوئے میاں نواز شریف کو 4ہفتے کے لئے بیرون ملک جانے کا عبوری حکم جاری کردیا۔سماعت کے موقع پر میاں شہبا زشریف،جاوید ہاشمی، احسن اقبال، پرویز رشید، سائرہ افضل تارڑاور عطا اللہ تارڑ سمیت مسلم لیگ (ن) کے متعدد راہنما اور کارکن کمرہ عدالت کے اندر اور باہر موجود رہے ، کیس کی سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

نوازشریف سے متعلق عدالتی فیصلے کے بعد ، وزیراعظم عمران خان خود میدان میں آگئے ہیں ،
وزیراعظم عمران خان نے قانونی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ میاں نواز شریف سے متعلق عدالتی فیصلے کا تفصیلی جائزہ لے۔
وزیراعظم عمران خان سے قانونی ٹیم نے رابطہ کیا ہے اور قانونی ٹیم کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ نواز شریف کے بارے میں عدالت کے فیصلے کے قانونی پہلوو¿ں پر مشاورت کرکے اس کی رپورٹ وفاقی کابینہ میں پیش کرکے ارکان کو تفصیلی طور پر آگاہ کرے۔
ذرائع کے مطابق فیصلے سے متعلق حکومتی لائحہ عمل کابینہ اجلاس میں طے کیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان کابینہ ارکان سے رائے

لیں گے اور آئندہ کی حکمت عملی طے ہوگی۔ اجلاس میں فیصلے کے خلاف اپیل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

مریم نواز بھی بیمار نواز شریف کی تیمار دار بن کر جلد پاکستان سے روانہ ہو جائیں گی

مریم نواز بھی بیمار نواز شریف کی تیمار دار بن کر جلد پاکستان سے روانہ ہو جائیں گی

Facebook Comments

POST A COMMENT.