تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ عاشق رسول علامہ خادم حسین رضوی لاہور میں سپرد خاک

تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کی نمازِ جنازہ مینارِ پاکستان کے گرائونڈ منٹو پارک ( گریٹر اقبال پارک ) میں لاکھوں عاشقان رسول اورکارکنان کی موجودگی میں ادا کی گئی
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے بانی سربراہ علامہ خادم حسین رضوی جمعرات19نومبر2020کی شب 55 سال کی عمر میں لاہور میں وفات پا گئے تھے۔

شخصیات ویب نیوز
رپورٹ : سلیم آذر
ہفتہ 5ربیع الثانی 1442ھ 21نومبر 2020ء

Saleem Aazar Chief Editor Shakhsiyaat.com

Saleem Aazar Chief Editor Shakhsiyaat.com

تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ عاشق رسول علامہ خادم حسین رضوی جمعرات کی شب انتقال کرگئے۔ ان کی عمر 55سال تھی۔ وہ گزشتہ کئی دنوں سے بیمار تھے۔
مرحوم کے خاندانی ذرائع نے گزشتہ روز تصدیق کی تھی کہ علامہ خادم حسین رضوی گزشتہ چند روز سے بخار میں مبتلا تھے اور وہ آج قضائے الہی سے انتقال کرگئے۔
انھیں جمعرات کوطبعیت بگڑنے پر شیخ زاید ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔ جماعت کے ترجمان قاری زبیر نے بتایا کہ گذشتہ چند روز سے ان کی طبیعت خراب تھی۔
تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ عاشق رسول علامہ خادم حسین رضوی کو لاکھوں محبان رسول نے ہفتہ کو بعد نماز عصر لاہور میں سپرد خاک کردیا
تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کی نمازِ جنازہ مینارِ پاکستان کے گرائونڈ منٹو پارک ( گریٹر اقبال پارک ) میں لاکھوں عاشقان رسول کی اورکارکنان موجودگی میں ادا کی گئی ۔ ان کی نماز جنازہ ان کے صاحبزادے علامہ سعد حسین رضوی نے پڑھائی۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے ان کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے
پاکستان کے وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری اور دیگر مذہبی و سیاسی رہنمائوں سمیت ہزاروں افراد نے نماز جنازہ میں شرکت کی جب کہ ملک بھر سے آئے ہوئے تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
جنازے سے قبل علامہ خادم حسین رضوی کی میت ان کی رہائش گاہ پر کارکنوں اور عقیدت مندوں کے دیدار کے لیے رکھ دی گئی تھی۔
شہریوں کو نقل و حرکت میں دشواری سے بچانے کے لیے ٹریفک کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔اقبال پارک اندر اور باہر سے پوری طرح بھرا ہوا تھا۔ اس دوران میٹرو سروس معطل رہی اور ان کی میت ایمبولنس میں آزادی انٹرچینج تک لائی گئی۔شرکا بادشاہی مسجد کے قریب بھی موجود تھے جو مینارِ پاکستان سے فاصلے پر ہے۔

 تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی

تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی

اس موقع پر شہر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جبکہ موبائل فون سروسز مختصر دورانیے کے لیے معطل رہیں اور شہر کے اس حصے میں کاروبار بند رہا۔
یتیم خانہ چوک سے ان کے جسد خاکی کو مینار پاکستان پہنچانے میں چھ گھنٹے سے زائد کا وقت لگا، مینار پاکستان میں لوگوں کی آمد کا سلسلہ کل رات سے ہی شروع ہو چکا تھا۔
اس موقع پر سیکیورٹی کے لیے ایک ہزار سے زائد اہلکاروں نے اقبال پارک کے اطراف فرائض انجام دیئے، جنازہ گاہ کی نگرانی متعدد سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے کی گئی۔
چند روز قبل انھیں میڈیا پر اس وقت دیکھا گیا تھا جب ان کی جماعت تحریک لبیک پاکستان نے فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے مطالبے کے لیے ریلی نکالی اور مظاہرے کے بعد فیض آباد کے مقام پر دھرنا دیا تھا۔
بعد ازاں وفاقی حکومت اور انتظامیہ نے تحریک لبیک کے سربراہ کے ساتھ کامیاب مذاکرات کیے اور چار نکاتی معاہدے پر اتفاق ہوا۔
مذاکرات کی کامیابی کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا تھا۔
وہیل چیئر تک محدود ہونے کے باوجودعلامہ خادم حسین رضوی پاکستان میں توہین رسالت کے متنازع قانون کے ایک بڑے حامی بن کر سامنے آئے۔

وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے ان کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے

وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے ان کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے

علامہ خادم حسین رضوی نے ستمبر 2017 میں تحریک لبیک پاکستان کی بنیاد رکھی اور اسی برس نومبر میں لاہور کے حلقہ 120 میں ضمنی الیکشن کے موقع پر تحریک لبیک پاکستان سیاسی جماعت کے طور پر سامنے آئی، این اے 120 لاہور میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں سات ہزار ووٹ حاصل کر کے سب کو حیرت میں ڈال دیا۔ اس الیکشن میں مسلم لیگ ن کی امیدوار سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز تھیں۔
علامہ خادم حسین رضوی کی جماعت، تحریک لبیک پاکستان نے 2018 کے عام انتخابات میں بھی حصہ لیا اور سندھ اسمبلی سے دو نشستیں حاصل کیں اور مجموعی طور پر پورے ملک سے 22 لاکھ ووٹ حاصل کیے۔
علامہ خادم حسین رضوی کا تعلق صوبہ پنجاب کے ضلع اٹک سے تھا۔ وہ حافظ قرآن اور شیخ الحدیث بھی تھے۔ وہ 22 جون 1966 کو اٹک کے علاقے نکہ توت میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کا نام لعل خان تھا۔
انہوں نے چوتھی جماعت تک تعلیم اپنے گائوں میں حاصل کی۔ اس کے بعد ان کے والد نے انہیں جہلم کے ایک مدرسے میں داخل کروا دیا جہاں انہوں نے قراآن حفظ کیا۔
سنہ 1980 میں وہ مزید تعلیم کے لیے لاہور چلے گئے اور جامعہ نظامیہ رضویہ میں درس نظامی کی تعلیم حاصل کرنا شروع کی جہاں سے وہ 1988 میں فارغ التحصیل ہوئے۔ انہیں پنجابی، اردو، عربی اور فارسی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔

تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ عاشق رسول علامہ خادم حسین رضوی کی تدفین کے موقع لاکھوں‌محبان رسول موجود ہیں

تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ عاشق رسول علامہ خادم حسین رضوی کی تدفین کے موقع لاکھوں‌محبان رسول موجود ہیں

Facebook Comments

POST A COMMENT.