قصہ خوانی بازار پشاورمیں خودکش دھماکا،  56 افراد جاں بحق،194 زخمی

قصہ خوانی بازار پشاور کے علاقے کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکا ہوا

زخمی  لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل، شہدا میں پولیس اہلکار بھی شامل، ایل آر ایچ میں ایمرجنسی نافذ، اضافی طبی عملہ طلب

صدر، وزیراعظم ، وزیر داخلہ  کا شہدا، زخمیوں اور متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت

 اب ہمارے پاس تمام معلومات ہیں کہ دہشت گرد کہاں سے آئے، پوری قوت کے ساتھ ان کا پیچھا کریں گے، عمران خان

پشاور کے قصہ خوانی بازار پشاور کے علاقے کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے کے نتیجے میں 56 سے زائد افراد جاں بحق اور 194 زخمی ہوگئے

شخصیات ویب نیوز

4مارچ 2022 جمعہ 30 رجب المرجب 1443ھ

رپورٹ : سلیم آذر

کراچی ڈیسک:   قصہ خوانی بازار پشاورمیں خودکش دھماکا،  56 افراد جاں بحق،94 1زخمی ہوگئے، دھماکا  قصہ خوانی بازار کے علاقے کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ہوا

زخمیوں کو  لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ شہدا میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، ایل آر ایچ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، اضافی طبی عملہ بھی طلب کرلیا گیا

صدر، وزیراعظم ، وزیر داخلہ ودیگرحکام کا شہدا، زخمیوں اور متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت۔

وزیراعظم عمران واقعے کی خود نگرانی کررہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ  اب ہمارے پاس تمام معلومات ہیں کہ دہشت گرد کہاں سے آئے، ہم پوری قوت کے ساتھ ان کا پیچھا کریں گے،

تفصیلات کے مطابق  پشاور کے قصہ خوانی بازار کے علاقے کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے کے نتیجے میں 56 سے زائد افراد جاں بحق اور 194 زخمی ہوگئے۔

لیڈی ریڈنگ ہسپتال (ایل آر ایچ) کے ترجمان محمد عاصم خان نے دھماکے میں جاں بحق و زخمیوں کے حتمی اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جاں بحق افراد کی تعدا 56 تک پہنچ گئی ہے اور زخمیوں کو ایل آر ایچ منتقل کردیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ شدید زخمیوں کو بروقت طبی سہولیات فراہم کی گئیں تاہم چند زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

عہدیداروں نے واقعے کو خود کش حملہ قرار دیا اور ابتدائی طور پر کہا تھا کہ دو حملہ آور ملوث تھے تاہم بعد ازاں جاری ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ سیاہ رنگ کی شلوار قمیص میں ایک حملہ آور شہر کے قصہ خوانی بازار کی مسجد میں پیدل پہنچتے ہیں اور پستول لہرا رہے ہیں۔

 حملہ آور نے اندر داخل ہونے سے قبل مرکزی دروازے پر سیکیورٹی کے لیے تعینات پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی اورانھیں مسجد میں داخلے سے روکنے کی کوشش کرنے والے شہری پر بھی فائرنگ کی جہاں عبادت گزار نماز جمعہ کے لیے جمع تھے اور اس کے بعد دھماکا ہوجاتا ہے۔

قصہ خوانی بازار پشاور کے علاقے کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران میں خودکش دھماکا، 56 افراد جاں بحق،94 زخمی

قصہ خوانی بازار پشاور کے علاقے کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران میں خودکش دھماکا، 56 افراد جاں بحق،94 زخمی

قبل ازیں وزیر ہائر ایجوکیشن و آرکائیوز خیبر پختونخوا کامران بنگش نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘لیڈی ریڈنگ ہسپتال (ایل آر ایچ) میں زخمیوں کی عیادت اور صورتحال کا جائزہ لیا، ہسپتال سے موصول رپورٹ کے مطابق اب تک 30 سے زائد افراد شہید جبکہ 80 سے زائد زخمی ہیں،

 شہدا میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔پولیس حکام نے بتایا تھا کہ دھماکے کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 56 زخمی ہوگئے جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔

حکومت خیبر پختونخوا کے ترجمان بیرسٹر محمد سیف نے تصدیق کی کہ  مسجد کے اندر ہونے والا دھماکا خودکش تھا جس میں دو حملہ آور ملوث تھے۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ میں مقامی پولیس کے عہدیدار وحید خان کے حوالے سے بتایا گیا کہ دھماکا مسجد کے اندر نمازِ جمعہ کے دوران ہوا

ترجمان نے کہا کہ زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے جس کے پیش نظر ایل آر ایچ میں ریڈ الرٹ کرتے ہوئے اضافی طبی عملے کو بلا یا گیا ہے۔

کیپٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) محمد اعجاز خان نے بتایا کہ پولیس کے اعلی حکام موقع پر پہنچ چکے ہیں اور جائے وقوع سے اہم شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔

ابتدائی طور پر دھماکے کی ذمہ داری کسی نے قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا

عینی شاہد شایان حیدر نے کہا کہ وہ مسجد میں داخل ہونے جارہے تھے کہ زوردار دھماکا ہوا اور جب ان کی آنکھ کھلی تو ہر طرف مٹی اور لاشیں موجود تھیں۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ریسیکیو ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئی ہیں، اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔انتظامیہ نے قریبی ہسپتالوں میں ہنگامی صورتحال نافذ کردی جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنے شروع کردیے

بتایاگیا ہے کہ حملے کے وقت پولیس موقع پر موجود تھی اور عبادت گاہ کے باہر 2 اہلکار سیکورٹی تعینات تھے۔ حملے میں ایک کانسٹیبل موقع پر شہید ہوا جبکہ دوسرے پولیس اہلکار کی حالت تشویشناک ہے۔ا ن کا کہنا تھا کہ پہلے پستول سے فائرنگ اور پھر خودکش حملہ کیا گیا، دہشت گرد کالے کپڑوں میں ملبوس تھا جبکہ دھماکے میں 5 سے 6 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال ہوا۔آئی جی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ دھماکے کے حوالے سے کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک دہشت گرد کو دیکھا گیا ہے

آپریشن کی خود نگرانی کر رہا ہوں، وزیراعظم

وزیر اعظم عمران خان نے پشاور دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مذمتی بیان میں کہا کہ ‘پشاور امام بارگاہ میں دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کے بعد سی ٹی ڈی اور اداروں کے ساتھ رابطے اور کارروائیوں کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔۔ انہوں نے کہا کہ ‘اب ہمارے پاس تمام معلومات ہیں کہ دہشت گرد کہاں سے آئے اور پوری قوت کے ساتھ ان کا پیچھا کریں گے’۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ‘متاثرہ خاندانوں کے ساتھ تعزیت کرتا ہوں اور زخمیوں کی فوری صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں اور ان کی تمام ضروریات پوری کی جائیں گی۔

  صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پشاور کی جامع مسجد میں دھماکے کی مذمت اور گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔انہوں نے شہدا کے لواحقین سے اظہار ہمدردی، شہدا کے لیے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی

 وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی پشاور میں دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بم دھماکے سے جانوں کے ضیاع پر دکھ اور شہید ہونے والے نمازیوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔انہوں نے چیف سیکریٹری اور آئی جی خیبر پختونخوا سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.