نوازشریف کے گارڈز کا کیمرا مین پر تشدد،ایک گارڈ گرفتار،دوسرا فرار

صحافیوں کا پرتشدد کرنییوالے تینوں گارڈزکی گرفتاری تک پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ پراحتجاج جاری رکھنے کا اعلان،مریم اورنگزیب سے صحافیوں کے مذاکرات

نوازشریف کے گارڈز نے پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے مسلم لیگ نن کے پارلیمارنی اجلاس کے بعد کوریج کرنیوالے صحافیوں
پارلیمنٹ ہاؤس میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی اجلاس کے بعد نے دھکے دیے اوردو کیمرا مینوں پرتشدد کیا۔فوٹیج بنانے پرنواز شریف کے گارڈزکے تشدد سے ہم نیوز اورسما نیوزکے کیمرا مین شدید زخمی ہو گئے،جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیاجبکہ سما نیوزکا کیمرا مین بے ہوش ہو گیاجسے اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔بے ہوش ہونے والے کیمرا مین کا اسپتال میں معائنہ جاری ہے،معائنے کے بعد میڈیکل رپورٹ جاری کی جائے گی۔دوسری طرف صحافیوں نے نوازشریف کے ایک گارڈ کو پکڑلیا،جب کہ ایک گاڑی میں بیٹھ کرفرارہو گیا۔کیمرا مین کو زخمی کرنے والے نوازشریف کے گارڈ کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے،تشدد کرنے والا گارڈ پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کی حراست میں تھا۔دریں اثنا کیمرا مینوں پر تشدد کے خلاف صحافیوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا،پارلیمنٹ کے گیٹ نمبروَن پر صحافیوں نے دھرنا دیا،پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نواز شریف کے گارڈز کی جانب سے کیمرا مین پر تشدد کے واقعے پر صحافیوں نے احتجاج کیا اور تینوں گارڈز کی گرفتاری تک پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ پر احتجاج جاری رکھنے کا اعلان بھی کیامسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے احتجاجی مظاہرے میں موجود صحافیوں سے مذاکرات کیے، تاہم میڈیا ورکرز نے نواز شریف کے 3 گارڈز کے خلاف ایف آئی آر اور ان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ادھر قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران میڈیا نے پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا،اسپیکر قومی اسمبلی نے صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کچھ دیر کے لیے ملتوی کردیا۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.