سائفر آڈیو لیکس، عمران خان کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ

سائفر آڈیو لیکس سے عمران خان کا پول کھل گیا کہ انھوں نے اس معاملے کی منصوبہ بندی کی اور ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا،اسحاق ڈار

  عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی زیر غور ہے، فیصلہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد کیا جائے گا، اس حوالے سے پیر کو مشاورت مکمل کرلی جائے گی، رانا ثنا اللہ

عمران خان وزیراعظم ہاؤس سے جاتے ہوئے ڈائری میں سائفر چھپا کر لے گئے ، وہ منرل واٹر کی دو ہزار بوتلیں تک اپنے ساتھ لے گئے، مریم نواز

حکومت نے سائفر آڈیو لیکس کے معاملے پر عمران خان اور دیگر افراد کے خلاف آفیشل   سیکریٹ ایکٹ کےتحتک کارروائی کا فیصلہ کیا ہے 

شخصیات ویب نیوز

یکم اکتوبر2022 ہفتہ 04ربیع الاول 1444ھ

رپورٹُ: سلیم آذر

(کراچی / لاہور)

لاہور میں مسلم لیگ ن کے پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ن لیگی رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کی سائفر آڈیو لیکس کے ذریعے ایک اہم سیکیورٹی بریچ ہوئی ہے بالخصوص سائفر لیکس سے عمران خان کا پول کھل گیا کہ انھوں نے  اس معاملے کی منصوبہ بندی کی اور ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سوچ ہے کہ اگر میں اقتدار میں نہیں تو پاکستان پر ایٹم بم گرا دو، کسی ملک میں جان بوجھ کر معیشت کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، فیصلہ یہ ہے کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت اس معاملے کو آگے لے کر جایا جائے گا

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ میری اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی لیک آڈیوز آپ نے سُنی ہوں گی مگر اُس میں کسی نے ملک کے خلاف یا ملکی سالمیت کی مخالفت میں بات نہیں کی کیونکہ ہم پاکستان پر اپنی سیاست قربان کرنے کو تیار ہیں جبکہ آپ نے حالیہ دنوں میں غیرملکی مراسلے کے حوالے سے عمران خان کی لیک آڈیوز بھی سُن لیں جن میں وہ کس طرح ملک کے ساتھ کھلواڑ کررہا ہے

مریم نواز نے کہا کہ ’عمران خان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ وزیراعظم ہاؤس سے جاتے ہوئے صرف ایک ڈائری لے کر گئے جبکہ سچ یہ ہے کہ وہ ڈائری میں سائفر چھپا کر لے گئے اور وہ منرل واٹر کی دو ہزار بوتلیں تک اپنے ساتھ لے کر گئے ہیں

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو حقیقی آزادی کا درس دینے والا سائفر آڈیو لیکس میں اپنے رہنماؤں کو ہدایت

کررہا ہے کہ ملک کا نام نہیں لینا اور جب نام نکل گیا تو فوراً اُس کی تصحیح کی، پھر وہاں امریکا میں تعلقات بحال کرنے کے لیے لابنگ فرم ہائیر کی جو اب امریکی حکمرانوں کو بتائے گی کہ کوئی بات نہیں عمران خان کے منہ سے بات نکل گئی وہ آج بھی آپ کا ہی تابعدار ہے

اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان کے چہرے پر جو بدنامی اور غداری کا داغ لگا ہے وہ پاکستان کے کسی وزیر اعظم کو نہیں ملا، انہوں نے جلا وطنی، اسیری کاٹی، پھانسی پر چڑھ گئے اور اپنی جانیں ملک کے لیے قربان کیں مگر اُن پر کوئی بھی الزام نہیں لگا۔

مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کو بھی وزیراعظم رہتے ہوئے سائفر آئے، ایٹمی دھماکوں کے وقت امریکا نے بہت دباؤ ڈالا تھا مگر نواز شریف نے اُسے مسترد کرتے ہوئے ’ایبسلوٹلی ناٹ‘ کا جواب دیا۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ ’مجھے افسوس اور اپنی حکومت سے شکوہ ہے کہ اتنی سب سازش کر کے بھی عمران خان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، میں یہ نہیں کہتی کہ ایون فیلڈ یا منشیات برآمدگی کا مقدمہ درج کیا جائے مگر آئین شکنی کا مقدمہ تو بن سکتا ہے، یہ کسی کا لاڈلا ہوگا مگر ہمارے لیے نہیں ہے

انہوں نے مزید کہا کہ ’میں اس ملک کے سسٹم اور اپنے اوپر حیران ہوں کہ جس شخص کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے تھا وہ  پاک فوج کے سربراہان اور مسلح افواج کے گلے میں غداری کے طوق لگانے والا شخص کھلے عام جلسوں میں آرمی چیف کی تقرری پر بات کررہا ہے، اب بھی وقت ہے کہ اس کے خلاف کارروائی کی جائے اور عوام کے سامنے عمران خان کا اصل چہرہ لایا جائے۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’آڈیو لیکس جاری کرنے والے ہیکرز نہیں بلکہ عمران خان اور اُس کا کوچ ہے کیونکہ جنوبی پنجاب میں کسی کے لیے عمران خان آج بھی لاڈلہ ہے اور یہ آڈیوز ان دونوں کی ہی کارستانی ہے‘۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’لانگ مارچ کے دوران پارلیمنٹ عمران خان کی گرفتاری کا فیصلہ نہیں کرسکی تھی جس کی وجہ سے وہ محفوظ رہا، کل کابینہ اجلاس میں بننے والی کمیٹی ساری صورت حال اراکین پارلیمنٹ کے سامنے رکھے گی جس کے بعد عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا

رانا ثنا اللہ نے وضاحت کی کہ ’آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا فیصلہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد کیا جائے گا، اس حوالے سے پیر کے روز مشاورت مکمل کرلی جائے گی‘۔

Facebook Comments

POST A COMMENT.